پی ٹی آئی کے لیے بری خبر آگئی، ایف آئی اے کا بڑا ایکشن

    وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے شوگر اسکینڈل اور منی لانڈرنگ کے الزامات میں جہانگیر ترین اور خاندان کے دو دیگر افراد کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی ہیں۔

     

     

    Advertisement

    ایف آئی اے لاہور نے شوگر اسکینڈل میں جے ڈبلیو ڈی شوگر ملز کے سی ای او جہانگیر ترین، ان کے بیٹے علی ترین اور داماد کے خلاف مقدمات درج کرلئے۔

     

     

    Advertisement

    ایف آئی آر کے مطابق بند فیکٹری میں سرمایہ کاری ظاہر کرکے تین ارب روپے سے زیادہ کی منی لانڈرنگ کی گئی۔

     

     

    Advertisement

    تحقیقاتی ایجنسی نے ترین اور دیگر پر ایف آئی آر میں چینی کے غیر قانونی ذخیرہ اندوزی، غلط استعمال اور دھوکہ دہی کا بھی الزام عائد کیا ہے۔

     

     

    Advertisement

    ایف آئی آر کے مطابق، جے ڈبلیو ڈی شوگر ملز کے سی ای او نے جعلسازی سے 3.14 ارب روپے ایک بند کمپنی کو منتقل کردیئے۔

     

     

    Advertisement

    مقدمے کے مطابق، “سال 2011-12 میں تین ارب روپے سے زیادہ کی رقم فاروقی پلپ ملک لمیٹڈ کو منتقل کی گئی۔” سال 2011-12 میں ترین اور کنبہ کے افراد نے بھی اوپن مارکیٹ سے ڈالر خریدے۔ ایف آئی آر کے مطابق، ان کے نامزد کردہ افراد نے جائیدادوں کی خریداری کے لئے سات لاکھ ڈالر بیرون ملک منتقل کردیئے۔

     

     

    Advertisement

    ایف آئی اے نے ایک اور ایف آئی آر میں الزام لگایا تھا کہ ترین کے ایک رازدار امیر وارث نے کمپنی کے کھاتوں سے غیر قانونی لین دین کیا تھا اور دو ارب روپے سے زیادہ رقم حاصل کی تھی۔ وارث نے غیرقانونی طور پر یہ رقم جہانگیر ترین اور اس کے اہل خانہ کے ذاتی کھاتوں میں جمع کروائی۔

     

     

    Advertisement