عمران خان کا انڈیا کے خلاف بڑا فیصلہ، پاکستانی عوام کا سر فخر سے بلند

    وزیر اعظم عمران خان نے جمعہ کے روز ہندوستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو معمول پر لانے سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک کشمیریوں کی خصوصی آئینی حیثیت بحال نہیں ہوتی تب تک یہ نہیں ہوسکتا۔

     

     

    Advertisement

    وزیر اعظم کی زیرصدارت ایک مشاورتی اجلاس کے مطابق جو ای سی سی کی جانب سے بھارت سے کپاس اور چینی کی درآمد کے فیصلے کو منسوخ کرنے کے لئے کیا گیا تھا، یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ پڑوسی ملک کے ساتھ تجارتی تعلقات اس وقت تک بحال نہیں ہوسکتے جب تک کہ آرٹیکل 370 کو کالعدم قرار دے کر بھارت کے آئینی حقوق کو بحال نہ کیا جائے۔

     

     

    Advertisement

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا اصولی مؤقف تھا کہ مسئلہ کشمیر حل ہونے تک بھارت کے ساتھ تجارت کو معمول پر نہیں کیا جاسکتا۔

     

     

    Advertisement

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو نظرانداز کرتے ہوئے بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات کا آغاز کرنا ایک غلط تاثر دے گا۔

     

     

    Advertisement

    انہوں نے ہمسایہ ملک پر 05 اگست کے فیصلوں پر نظر ثانی کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا، “پاکستان نے ہمیشہ اس ضرورت پر زور دیا ہے کہ ہندوستان دونوں ممالک کے لئے آگے بڑھنے کے لئے ایک مثبت ماحول پیدا کرے۔”

     

     

    Advertisement

    وزیر اعظم نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ متبادل وسائل سے اشیاء کی درآمد کے لئے اقدامات کریں۔

     

     

    Advertisement