اکثر لوگوں کو سوچنے کی اتنی شدید بیماری ہوتی ہے کہ ہر وقت کچھ نہ کچھ سوچتے رہتے ہیں کوئی بات کرے یا نہ بات کرے۔ دونوں حوالوں سے سوچتے ہیں مستقبل کو لے کر سوچتے ہیں یا ماضی کو لے کر سوچتے ہیں۔ جو کچھ ہو رہا ہے اس بارے میں سوچتے ہیں حتیٰ کہ جب تک سوچ نہ لیں نیند نہیں آتی، سوچوں سے سکون بھی ملتا ہے اور اذیت بھی۔
اس ساری صورتحال سے سمجھ آتا ہے کہ اگر انسان اپنے موجودہ حالات سے مطمئن نہ ہو یا اسے اپنا آپ پسند نہ ہو تو وہ حقیقت سے بھاگنے کے لیے خواب دیکھنا شروع کر دیتا ہے کہ شاید عمل کے بغیر ہی سب کچھ خود بخود ٹھیک ہوجائے گا۔ اور مسائل اکھٹے کرتے رہتے ہیں۔ تو حالت خراب ہو جاتے ہیں اس لئے اپنے مسائل کو ساتھ ساتھ حل کرنا چاہیے۔
ان سوچوں کو نظر انداز کرنے کے بجائے ان کو کاپی میں پوائنٹ بنا کر لکھیں۔ یا کسی قابل اعتبار دوست سے اپنی تمام باتیں شئیر کریں۔ روزانہ سوچنے کے لیےا یک گھنٹہ کا وقت مقرر کریں۔ اور آہستہ آہستہ اس کو کم کر کے پندرہ منٹ تک لے آئیں۔ دن بھر آنے والی سوچوں کا نظر انداز کر کے دماغ کو پیغام دیں کہ یہ میں سوچنے کےمقرہ وقت میں سوچوں گا ۔ایسے دماغ ایک مخصوص وقت میں سوچنے کا عادی ہو جائے گا۔
مجھے آج تک کبھی پیار نہیں ملا۔۔۔ کون ارشد ندیم کے دل کی شہزادی؟ سب… Read More
لوگ مشہوری کے لئے انعام کا اعلان کرتے دیتے مگر۔۔۔ ارشد ندیم کے پاٹنر کے… Read More
ارشد ندیم کے سسر نے اسے کیا تحفہ دیا؟ جان کر آپ بھی حیران رہ… Read More
رواں سال مون سون کا سیزن اپنے پورے جوش کے ساتھ جا رہا ہے اور… Read More
ارشد ندیم نے اپنی ماں سے کیا وعدہ کیا تھا، ان کی والدہ نے سب… Read More
ہم سات بہن بھائی ہیں اور سارا سال گوشت نہیں کھا پاتے، عیدالاضحٰی کو ہمیں۔۔۔۔۔… Read More