پراسرار پینٹنگ کی حیرت انگیز اور اصل کہانی۔۔

    مونا لیزا کی پینٹنگ سے متعلق بہت سی باتیں مشہور ہیں، اس پینٹنگ کو پراسرار سمجھا جاتا ہے۔ کچھ لوگوں کے مطابق اس تصویر کو خلائی مخلوق نے بنایا ہے یا اس تصویر کے پیچھے چند اور تصاویر موجود ہیں۔ اس کو خوشی کے تاثر کے ساتھ دیکھیں تو یہ آپ کو خوش نظر آئے گی اور پریشانی کے ساتھ دیکھیں گے تو یہ پریشان نظر آئے گی۔ مثلاً یہ سامنے والے کے تاثرات کے ساتھ اپنے تاثرات تبدیل کرتی ہے۔

     

     

    Advertisement

    مونا لیز ا اب تک کی مشہور اور مہنگی ترین پینٹنگ ہے۔ اسکا سائز 30/21 اور وزن 18 پاؤنڈ ہے۔ اس کے قیمتی ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس کی انشورنس 800 ملین ڈالرز کی ہے اسکی اصل قیمت 782 ملین ڈالر ہے۔ اسکو جیوبونڈا بھی کہا جاتا ہے جو اس وقت فرانس کے میوزیم میں موجود ہے جہاں اس کو بُلٹ پروف گلاس میں ہائی الرٹ سیکیورٹی میں رکھا گیا ہے۔تا کہ کوئی نہ تو اس کو نقصان پہنچا سکے اور نہ چُرا سکے، اسکو چرانے کی کئی مرتبہ کوشش کی جا چکی ہے۔ ہر سال لاکھوں لوگ اس کو دیکھنے فرانس کے لوریم میوزیم کا رُخ کرتے ہیں۔

     

     

    Advertisement

    اس پینٹنگ کو اس وقت شہرت حاصل ہوئی جب اس کو 31 اگست 1911 کو یہاں کام کرنے والے ایک ملازم نے چُرا لیا۔ اس چوری کے بعد مونا لیز ا دنیا بھر کی سرخیوں میں آگئی، اڑھائی سال تک اس کی تلاش کی گئی اور 2013 میں اس کو تلاش کر کے دوبارہ میوزیم میں رکھ دیا گیا، اس پینٹنگ کا مصور اٹلی کا ایک مشہور ریاضی دان، مجسمہ ساز ،مصنف اور مصور لیونارڈوایڈونچی تھا۔ جس نے مونالیزا کی تصویر کو 1503 سے 1506 کے درمیان بنایا۔

     

     

    Advertisement

    1507 میں بھی اس پر کام جاری رہا۔ اس دوران ایک نئی تکنیک سٹفمیٹو کا استعمال کیا گیا جس کے مطابق مڑی ہوئی لائنوں سے تصویر بنائی جائے تو یہ اپنے تاثرات تبدیل کرتی ہے۔ لیونارڈوایڈونچی اٹلی کے مشہور شہر فلورس میں ایک فرانسسیکو جیو کونڈا کی عمارت میں رہائش پذیر تھا۔ اسی دوران فرانسیسکو نے ایڈونچی کو اپنی بیوی کی ایک تصویر بنانے کہا جو پہلے کبھی نہ بنی ہو، فرانسیسکو جیوکونڈا کی بیوی ہی مونالیزا ہے۔

     

     

    Advertisement

    جس کا اصل نام لیزا گریڈینی تھا جس نے 15 سال کی عمر میں فرانسیسکو سے شادی گی تھی۔ اس تصویر کو فرانس کے بادشاہ نے 1747 میں خرید لیا۔ تب سے یہ فرانس کے میوزیم میں موجود ہے اور اٹلی کے لوگوں کے مطابق کیونکہ یہ تصویر والی خاتون اور تصوریر بنانے والا مصور اٹلی کا تھا تو اس تصویر کو اٹلی میں ہونا چاہیے۔اس کے لئے اٹلی حکومت کافی کوشش کر چکی ہے، اس کی چوری کے پیچھے بھی یہی مقصد شامل تھا۔ جب مونالیزا کی تصویر چوری کی گئی تو تب اس کی ایک کاپی سامنے آئی جس کو ایک اور مصور نے لیو نارڈو کے اسیکیچز کی سٹڈی کر کے بنایا تھا یہ تصویر اصل تصویر سے جوان نظر آتی تھی کیونکہ یہ بالکل اصل تصویر کی طرز پر بنائی گئی تھی اس لئے اسکو آئسورڈ کا نام دیا گیا۔ آج تک بہت سے لوگ مونا لیزا کے عشق میں گرفتار ہو کر جان گنوا چکے ہیں۔

     

     

    Advertisement