مولانا منظور صاحب جو کہ ایک عا لم دین ہیں اور اپنی پنجابی میں تقاریر و خطاب کی وجہ سے مشہور ہیں۔ انھوں نے اپنی زندگی کے کچھ واقعات کا تذکرہ کیا کہ میں ایک جگہ خطبہ کے لئے گیا اور پولیس نے وہاں جلسے پر پابندی لگا دی لیکن میں نے کہا کہ میں یہاں قرآن سنانے آیا ہوں، خطاب کے بعد مجھے ضمانت میں دیری کی وجہ سے جیل بھی جانا پڑا اور میں نے وہاں موجود لوگوں کو بھی دین کی تعلیم دی۔
مولانا منظور کے مطابق کچھ علماء کے خطاب پر حکومت پابندی لگاتی ہے جن میں ایک ماہ محرم کی پابندی ہوتی ہے یا 2 ماہ یعنی محرم صفر کی پابندی اور بعض اوقات تین ماہ یعنی محرم ،صفر اور ربیع الاول کی۔ ایسی پابندیاں ان علماء کے خطاب پر لگائی جاتی ہے جن کی تقاریر پرجوش اور ولولہ انگیز ہوں۔ ناصر مکھنی بھی مولانا منظور کا شاگرد ہے۔
مولانا منظور نے 7 شادیاں کیں۔ انہوں کی پہلی شادی 18 سال کی عمر میں ہوئی اور 7 شادی 54 سال کی عمر میں کی، ان کی تمام بیویاں خلوص و محبت سے اکھٹی رہتی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ وہ اپنے والدین کے بہت خدمت گزار تھے اس لئے ان کے ہر کام میں آسانی ہوتی ہے کہ ان کے والدین نے ان کو دعائیں دی ہیں۔ ان کے28 بچے ہیں۔