ایک حیرت انگیز تلاش میں سائنسدانوں نے ہندوستان کی ریاست میگھالیہ میں نایاب چمکنے والے مشروموں کا انکشاف کیا ہے۔
ایک حیرت انگیز تلاش میں سائنسدانوں نے ہندوستان کی ریاست میگھالیہ میں نایاب چمکنے والے مشروموں کا انکشاف کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہندوستان اور چین کے سائنس دانوں کی ایک “برقی مشروم” کی کہانی سننے کے بعد اسے ڈھونڈا۔
چمکتے ہوئے مشروم کی تلاش میں وہ میگھالیہ کے مغربی جینٹیا ہلز ضلع پہنچے۔ بوندا باندی والی رات میں ایک مقامی شخص نے ٹیم کو بانس کے جنگل میں رہنمائی کی جو برادری کے جنگل کا ایک حصہ ہے اور ان سے کہا کہ وہ اپنے مشعلیں بند کردیں۔
ایک منٹ کے بعد سائنس دانوں نے ان کی نظروں سے سحر طاری کر دیا اندھیرے کے بیچ مردہ بانس کی لاٹھیوں سے ایک سبز چمک نکلی نظر ائی جو کہ چھوٹے مشرومز خارج کر رہے تھے۔
“برقی مشروم” اتنے روشن تھے کہ مقامی رہائشی چمکتے ہوئے مشروم کو رات کے وقت جنگل میں گھومنے کے لیے قدرتی مشعل کے بطور استعمال کرتے تھے۔
قریب سے مشاہدہ کرنے پر سائنسدانوں نے دیکھا کہ مشروم کے صرف داغ (ڈنڈے) جلتے ہیں اور انہیں شبہ ہے کہ یہ نئی نسل کی ہوسکتی ہے۔ لیبارٹری میں ایک تفصیلی جانچ پڑتال نے ان کے شبہے کی تصدیق کی تھی یہ روڈومیسیس کی ایک نئی نسل ہے اور ہندوستان سے دریافت ہونے والی اس نسل میں پہلی فنگس تھی۔ یہ پرجاتی صرف مردہ بانس (Phyllostachys mannii) پر پائی جاتی تھی۔