وزیراعظم آفس کے انسٹیٹیوشنل ریفارمز سیل کی طرف سے حیران کن مراسلہ تمام وفاقی سیکٹریز کو جاری کر دیا گیا ہے، جس نے ملازمین کی نیندیں اُڑا کر رکھ دی ہیں۔
وزیراعظم آفس کے انسٹیٹیوشنل ریفارمز سیل کی طرف سے حیران کن مراسلہ تمام وفاقی سیکٹریز کو جاری کر دیا گیا ہے، جس نے ملازمین کی نیندیں اُڑا کر رکھ دی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، 20 اپریل 2021 کو وزیراعظم کے مشیر عشرت حسین کی طرف سے کابینہ میں وفاقی سرکاری محکموں میں موجود سرکاری ملازمین کا پورا ریکارڈ شئیر کیا گیا، جو کہ پاکستان حکومت کی آئی ار سی کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ سرکاری محکموں میں ضرورت سے زیادہ اسٹاف کام کر رہا ہے، جن میں زیادہ تعداد درجہ چہارم کے ملازمین سمیت منسٹیریل سٹاف کی ہیں۔
کابینہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ تمام وفاقی ادارے بمشول منسلکہ ادارے میں اپنے سٹاف کی تعداد پر نظر ثانی کریں اور سٹاف تناسب 1:3 رکھے۔ جبکہ یہ فارمولا ٹیکنیکل اسٹاف پر لاگو نہیں ہوگا۔
حکومت کی ای-آفس پالیسی کے تحت اسٹاف کو کم کرکے آئی ٹی کے ذریعے کام کو بڑھایا جائے گا۔ جس کے تحت، نائب قاصد، قاصد، میسنجر، ڈرائیور وغیرہ سمیت کلرک، اسٹینوگرافر اور اسسٹنٹ کی آسامیوں کو بھی کم کیا جائے گا۔