مولانا طارق جمیل اخلاق کے بارے میں بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ دین کا مزاج نرمی ہے۔ مزاجِ شریعت نرمی ہے سختی نہیں۔ اور مزاج درمیانی نقطہ ہوتا ہے جس کے ارد گرد زندگی گھومتی ہے۔ اگر مزاج میں سختی ہوگی تو ہم شریعت پر پورا نہیں اتر سکتے۔ مزاج شریعت درگزر کرنا ہے جیسے ہمارے حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کرتےتھے۔
وہ مزید کہتے ہیں کہ اللہ نے حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ان کے اخلاق کے لئے شاباشی دی تھی اور کہا تھا کہ میرے محبوب آپ اخلاق پر چھا گئے ہیں۔ اور کوئی بھی آپ کو تکلیف پہنچا رہا ہے اس پر آپ صبر کے ساتھ چھا جائیں۔
اور میرے محبو ب آپ نے ان کو کوئی جواب نہیں دینا۔ چاہے وہ گالیاں دیں برا بھلا کہیں یا کچھ بھی کہیں۔ آپ نے اپنے جمال کو باقی رکھنا ہے۔
مولانا صاحب کہتے ہیں کہ ہمیں اسی طرح اپنے اخلاق کو بلند رکھنا چاہیے۔ اور صبر سے کام لینا چاہیے۔ غصے کو کم کرنا چاہیے۔
اس طرح ہم حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت پر عمل کرکے عملی طور پر مسلمان بن سکتے ہیں۔
مجھے آج تک کبھی پیار نہیں ملا۔۔۔ کون ارشد ندیم کے دل کی شہزادی؟ سب… Read More
لوگ مشہوری کے لئے انعام کا اعلان کرتے دیتے مگر۔۔۔ ارشد ندیم کے پاٹنر کے… Read More
ارشد ندیم کے سسر نے اسے کیا تحفہ دیا؟ جان کر آپ بھی حیران رہ… Read More
رواں سال مون سون کا سیزن اپنے پورے جوش کے ساتھ جا رہا ہے اور… Read More
ارشد ندیم نے اپنی ماں سے کیا وعدہ کیا تھا، ان کی والدہ نے سب… Read More
ہم سات بہن بھائی ہیں اور سارا سال گوشت نہیں کھا پاتے، عیدالاضحٰی کو ہمیں۔۔۔۔۔… Read More