حضرت حکیم محمد طارق محمود چغتائی کہتے ہیں کہ میرے والد صاحب کی دوکان کے ساتھ ایک کالا دھوبی ہوا کرتا تھا۔ وہ مجھ سے کہنے لگا کہ میں سارا دن کام کرتا ہوں جس کی وجہ سے میرے بازُو تھک جاتے ہیں تو اس کے لئے مجھے دوائی دے دیں۔
میں نے اسے ایک پہلوانی نسخہ بتایا جسے آزما کر وہ دھوبی کہنے لگا کہ میں نے آسانی سے پانی سے بھری ہوئی بالٹی اٹھالی ۔ دوا میں اتنی طاقت، اتنی قوت؟ کہنے لگا کہ میں سوچنے لگ گیا کہ شاید بالٹی خالی ہے۔ لیکن بالٹی تو پوری بھری ہوئی تھی۔