ٹیوٹا کمپنی کے مالک کے بارے میں ایسے انکشافات کہ جان کر آپ بھی سر پکڑ کر بیٹھ جائینگے۔

    ٹیوٹا کی مشہور کمپنی کی بنیاد ایک کھڈی بنانے والی کمپنی کے طور پر ہوئی تھی۔

    ٹیوٹا کمپنی کی کہانی آج سے تقریباً ڈیڑھ سو سال پہلے اس وقت شروع ہوئی جب سکیچی ٹیوٹا نامی ایک بچہ 14 فروری 1867 کو جاپان میں پیدا ہوا۔اس کا باپ ایک بڑھئی تھا اور اس کی والدہ کھڈی پر کپڑے بُنا کرتی تھی۔اس نے کارپینٹری کا فن اپنے والد سے سیکھا ۔ اس کے سامنے سے ایک مرتبہ سیلف ہیلپ نامی ایک کتاب گزری جس نے اس کی زندگی پر کافی گہرا اثر ڈالا۔ اسے پڑھ کر اس کے اندر موجد بننے کا شوق پیدا ہوا۔ لیکن اسے سمجھ نہیں آرہی تھی کہ وہ کیا ایجاد کرے۔

    جب 18 سال کی عمر میں اسے پیٹنٹ مونوپلی ایکٹ کے بارے میں معلوم ہوا تو اس کی موجد بننے کی خواہش ایک بار پھر جاگ اٹھی۔ اسی سوچ کے دوران اس کی نظر اپنی والدہ پر پڑھی جو کھڈی پر مشقت طلب کام میں مصروف تھیں۔ اس نے سوچا کہ اس پر بہت محنت لگتی ہے، اس نے سوچا کہ کھڈی میں بہتری لائی جائے۔ اس نے متعدد قرض لئے ۔ تقریباً 6 سال کی محنت کے بعد 1891 میں اس نے اپنی پہلی مشین ٹویوڈا ووڈن ہینڈ لوم کا پیٹنٹ حاصل کر لیا تھا۔ یہ مشین روائتی کھڈیوں سے کئی گنا بہتر تھی۔ اور اس سے تیار کیا جانے والا کپڑا بھی بہت بہتر ہوتا۔

    Advertisement

    1910 میں اس کو اپنی ہی کمپنی سے استعفیٰ دینا پڑا۔اس کے بعد وہ یورپ اور امریکہ کے دورے پر چلا گیا جہاں پر وہ گاڑیوں سے خوب متاثر ہوا۔ اس نے واپس آنے کے بعد 1918 میں اپنی تخلیق شدہ کھڈیوں کو فروخت کرنے کے لئے ٹویوڈا سپننگ اینڈووینگ کمپنی کے نام سے ایک کاروبار کا آغاز کیا۔ 1939 میں اس نے اپنی کمپنی کو تقریباً دس لاکھ میں فروخت کر دیا اور تمام رقم اپنے بیٹے کو دے دی۔
    اس کے بیٹے کی ایچرو نے اس رقم سے گاڑی بنانا شروع کی ۔ اور 1935 میں اس نے اپنی پہلی گاڑی بنائی جسے ماڈل اے ون کا نام دیا گیا۔ اسی طرح کی ایچرو نے ٹیوڈا کا نام ٹیوٹا میں تبدیل کر دیا۔ لیکن ان سب سے پہلے سکیچی ٹیوٹا اس جہان فانی سے چلے گئے تھے۔