گیارہ سالہ لڑکی کا ایسا کارنامہ کہ آج تک کبھی کسی لڑکی نے ایسا سوچا بھی نا ہوگا۔

    حال ہی میں ایرانی سر زمین پر جنم لینے والی بچی طارہ شریف ، اس نے آکسفارڈ یونیورسٹی میں ایک ایسا امتحان پاس کیا ہے جس کی بنیاد پر اسے دنیا کی ذہین ترین اشخاص کا انتخاب کیا جا تا ہے۔

    اس بچی کی عمر ابھی صرف 11 سال ہے اور اس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس نے ٹیست میں اتنے نمبر حاصل کیے ہیں کہ ماضی میں بنائے گئے آنسٹائن کے ریکارڈ کو بھی توڑ دیا ہے۔

    آنسٹائن تو دنیا کا وہ ذہین ترین شخص تھا جس کے مرنے کے بعد اس کے دماغ پر بھی تحقیقات کی کوشش کی گئیں کہ آخر اس میں کونسی اضافی قوت موجود تھی۔ لیکن طارہ شریف نے تو خود کو ان سے بھی زیادہ ذہین ثابت کر دکھایا۔

    Advertisement

    140 نمبر اس امتحان میں عام طور پر لوگ حاصل کر پاتے ہیں، جبکہ اس بچی نے 162 نمبر حاصل کر کے سب کو حیران کر دیا۔
    اس کے والدین کو اس کی کامیابی اور ذہانت پر نہایت فخر محسوس ہوتا ہے۔