ہچکیاں کیوں آتی ہیں اور انہیں کیسے روکا جا سکتا ہے، مکمل معلومات

    سانس لینے سے اچانک ہوا اندر کی طرف لے جانے سے سانس کی نالی کے قریب ایک غیر ارادی سُکڑاؤ پیدا ہو جاتا ہے جسے گلوٹیس کہتے ہیں۔ اور جب ہم سانس لیتے ہیں تو ہوا اس تنگ گلوٹیس سے گزرتی ہے جس سے ایک خاص قسم کی آواز پیدا ہوتی ہے جسے ہم ہچکی کہتے ہیں۔

    ماہرینِ طبیات کے مطابق سانس کی نالی میں گلوٹیس پیدا ہونے کی کئی وجوہات ہیں: ان کا کہنا ہے کہ اگر ہم بہت تیزی کے ساتھ کھانا کھائیں یا کھانا کھانے کے فوراً بعد پانی پی لیں یا کھانے کو صحیح طرح سے نہ چبائیں تو ہچکیاں آنا شروع ہو جاتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق ہچکی روکنے کا آسان ترین حل یہ ہے کہ جب ہچکی آئے تو کان کا نچلا حصہ یعنی لو مسلنا شروع کر دیں۔ چند منٹوں میں ہچکی رک جائے گی، یا جس شخص کو ہچکی آ رہی ہو اس کو کوئی ایسی بات کہہ دی جائے جس سے اسے ذہنی جھٹکا لگے اس سے بھی ہچکی فوراً رک جائے گی۔ اس کے علاوہ کسی شاپنگ بیگ میں چند سیکنڈز کے لئے سانس روکنے سے خون میں کاربن ڈائکسائڈ کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس ہچکی رک جاتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زبان کے نیچے شہد رکھنے، لیموں چاٹنے اور سرخ مرچوں کی چٹنی کھانے سے بھی فرق پڑھتا ہے۔

    Advertisement

    اس کو روکنے کی ایک ورزش بھی ہے: اپنے گھٹنوں کو کھینچ کر اپنے سینے تک لے جائیں اور کچھ دیر تک اس ہی حالت میں رہا جائے تو ہچکی رک جاتی ہے۔

    بہت دیر تک ہچکیاں آنا نمونیا کی نشانی بھی ہو سکتی ہے۔ اگر اس کے ساتھ سینے میں درد، ٹھنڈ محسوس ہونا،بخار، سانس گھٹنا جیسی تکالیف بھی ہوں تو یہ نمونیا ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق ذہنی طور پر شدید تناؤ کا شکار ہونے پر بھی ہچکیاں لگ جاتی ہیں۔

    Advertisement