Headlines

    فرعون کی بیٹی کو فرعون سے کئی میل دور کیوں دفن کیا گیا اس کے پیچھے آخر کیا راز موجود ہے

    فرعون مصر کا بادشاہ تھا جس کی ایک بیٹی بھی تھی جس کا نام تاریخ نے سکوٹیا لکھا ہے۔ اس کی قبر مصر سے دور دراز ملک آئیر لینڈ میں ایک چھوٹے سے قصبے پر واقع ہے۔

    سکوٹیا اپنے دور کی طاقت ور حکمران تھی۔اس وادی میں سکوٹیا اور وہاں کے مقامی لوگوں کے درمیان جنگ ہوئی۔ سکوٹیا اور اس کے ساتھی یہ جنگ جیت گئے اور انہوں نے اس علاقے کو اپنا مسکن بنا لیا۔ قدیم روایات کےمطابق آئیر لینڈ اور سکاٹ لینڈ کے لوگ فرعون کی بیٹی کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔

    اس شہزادی کو محبت کی پاداش میں مصر سے دربدر کر دیا گیا تھا۔اصل میں یہ اپنے محل میں موجود ایک بد صورت غلام کی عشق میں مبتلا ہوگئی تھی۔ آہستہ آہستہ یہ اس عارف نامی غلام کے قریب ہوتی چلی گئی اور اپنی سلطنت میں بھی دخل اندازی کی اجازت دینے لگی، یہ سب ماجرہ دیکھ کر محل کے دوسرے غلاموں کو شہزادی پر شک ہونے لگا۔ لہٰذا انہوں نے شہزادی کی جاسوسی کا فیصلہ کیا۔کچھ ہی دنوں میں ان سب کو اس بات کا یقین ہو گیا۔ انہوں نے سارا ماجرہ فرعون کے سامنے رکھ دیا۔ فرعون یہ سن کر آگ بگولا ہو گیا اور فوراً اپنی بیٹی کو دربار میں طلب کیا۔

    Advertisement

    جب سکوٹیا نے اپنی محبت کا اقرار کرتے ہوئے عارف کو چھوڑنے سے انکار کر دیا تو فرعون نے اس کو ملک سے در بدر کر دیا اور عارف نامی غلام کو قید میں بند کردیا۔

    یہاں سے نکل کر اس نے سپین میں قیام کیا چونکہ اس کے پاس کئی جواہرات موجود تھے تو اس کے ساتھ کئی اور لوگ بھی شامل ہوتے گئے۔ یہ قافلہ وہاں سے نکل کر ایک نامعلوم جزیرے پر پہنچا جسے آیئر لینڈ کہا جاتا ہے۔وہاں کے لوگوں کے ساتھ ان کی جنگ ہوئی اور یہ لوگ جیت گئے جس کے بعد انہوں نے یہاں پر قیام کرلیا۔

    Advertisement