پاکستان میں سکے کیسے اور کہاں بنائے جاتے ہیں، ساری معلومات حاصل کر لی گئی۔۔

    پاکستان میں سکّے جی ٹی روڈ پر واقع پاکستان منٹ میں تیار کیے جاتے ہیں۔ گزشتہ عرصے میں دیکھا جائے تو کافی سکّے کرنسی نوٹوں میں پائے جاتے تھے جو رفتہ رفتہ سکّوں میں تبدیل ہوگئےجیسے 5 کا سکہ پہلے نوٹ میں موجود تھا۔

    ان نوٹوں کی جگہ سکّے پائداری کی وجہ سے جاری کر دیے گئے تھے۔ ایک کرنسی نوٹ چند سالوں میں بالکل بوسیدہ ہو جاتے ہیں لیکن ان کے مقابلے میں سکّوں کی زندگی کئی زیادہ ہوتی ہے۔اور یہ بھی وجہ ہے کہ سکّے بار بار چھاپنے نہیں پڑھتے اور اس وجہ سے معیشت پر زور بھی نہیں پڑھتا اور اس سے اضافی اخراجات بھی بچ جاتے ہیں۔

    سکّوں کی تیاری میں سب سے پہلے 2 ڈیزائن تیار کرنا ہوتے ہیں جس میں سے ایک کو پوزیٹو اور دوسرے کو نیگیٹو کہا جاتا ہے۔ اس کے بعد ایک خالی ڈائی کو ایک لیزر مشین میں رکھا جاتا ہے اور پھر کمپیوٹر اور لیزر کی مدد سے اس ڈائی پر وہ نشان چھاپ دیا جاتا ہے اس کے بعد ڈائی کو باہر نکال کر ہاتھ کی مدد سے مزید پولیش اور فائنل کیا جاتا ہے۔

    Advertisement

    اگلا قدم کوپر، سِلور اور پلاسٹک جیسے میٹیریل کو زیادہ درجہ حرارت والی تندور نما مشین میں ڈالا جاتا ہے اور جب یہ دھاتیں پگھل جاتی ہیں تو پگھلی ہوئی دھاتوں کو ایک مشین میں لمبے روڈ کی صورت میں باہر نکالاجاتا ہے۔

    اس کے بعد ان لمبے روڈ کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ دیا جاتا ہے اور ایک پریسر مشین میں ڈال کر دباؤ دے کر پتلی شکل میں لایا جاتا ہے اور یہ عمل بار بار دہرایا جاتا ہے اس وقت تک جب تک اس روڈ کی موٹائی 0.4 تک نہ ہو جائے۔ اس کے بعد کوپر، سِلور یا پلاسٹک سے بنے ان روڈز کو ایسمبلنگ مشین میں ڈال دیا جاتا ہے جو انہیں سکّوں کی شکل میں کاٹنا شروع ہوجاتی ہے۔ مشین اتنی تیز فتاری کے ساتھ کام کرتی ہے کہ آدھے گھنٹے کے اندر اندر تقریباً 20 ہزار سے 25 ہزار تک سکّے تیار ہوجاتے ہیں۔

    پھر اس کے بعد ان کا مشین کے ذریعے سے وزن چیک کیا جاتا ہے ہر سکّے کی مالیت کے حساب سے وزن الگ الگ ہوتا ہے۔
    پھر باری آتی ہے سکّوں پر سٹیمپ لگانے کی یہ کام ہائی پریشر والی ہائڈرولک مشین کے ذریعے کیا جاتا ہے اور پہلے سے تیار کی گئیں ڈائی کی مدد سے سکوّں پر اپرُوو شدۃ ڈیزائن چھاپا جاتا ہے۔

    Advertisement

    مکمل عمل کے بعد ان کو کمپیوٹر کے ذریعے تسلی سے گنا جاتا ہے پھر سٹیٹ بنک بھجوا دیا جاتا ہے۔