بڑے تو کہتے ہیں کہ دودھ ایک مکمل غذا ہے، لیکن کیا یہ سچ ہے۔۔ حقیقت منظر عام پر آگئی

    کیلشیم سے بھر پور دودھ کو ہڈیوں کی مظبوطی کے لئے ایک اہم غذا سمجھا جاتا ہے۔ کچھ ماہرین تو اس بات کو مانتے ہیں کہ دودھ ہڈیوں کو مظبوط بناتا ہے لیکن کچھ دوسرے ماہرین کا خیال ہے کہ دودھ پینا کینسر کا سبب اور جلد موت کی وجہ بن سکتا ہے۔

    پیدائش کے بعد چونکہ ہمارا انہضام ِانتظام کمزور ہوتا ہے تو اس لئے ہماری خوراک میں سب سے زیادہ دودھ کو شامل کیا جاتا ہے۔ اس میں فیٹس، وٹامن، لیکٹوس وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں، اس کے علاوہ اس میں اینٹی بوڈی اور کچھ ایسے پروٹین بھی موجود ہوتے ہیں جو بچوں کی قوتِ مدافعت کو چلانے میں مدد دیتے ہیں اور مختلف انفیکشن سے بچاتے ہیں۔

    کئی برس پہلے جب ہمارے آباؤ اجداد نے دودھ اور ڈیری چیزوں کے لئے ڈیری جانور پالنا شروع کر دیے تھے۔ انہیں اندازہ ہو گیا تھا کہ یہ جانور گھاس وغیرہ کھا کر گزارہ کر لیتے ہیں اور اس کے بدلے میں انسان ان سے بھرپور غذائیت والی خوراک حاصل کرتا ہے۔

    Advertisement

    لیکن پھر یہ انکشاف ہوا کہ دودھ زیادہ پینے سے انسانوں کے جینز بدلنے لگے اور دودھ کو ہضم کرنے کے لئے ہمارے جسم میں ایک انزائم موجود ہوتا ہے جس کو لیکٹیز انزائم کہتے ہیں۔ یہ بچوں کے جسم میں زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق انسانوں میں 65 عمر کے بعد یہ انزائم بنتے ہی نہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ لوگ ایک دن میں 150 ملی لیٹر دودھ بھی ہضم نہیں کر سکتے۔ اس نہ ہضم کرنے کو لیکٹوز انٹولیرنس کہا جاتا ہے۔ ایشائی علاقوں میں یہ سب سے زیادہ پایا جاتا ہے یعنی 90 فیصد۔
    جو ماہرین دودھ کو اچھا نہیں سمجھتے ان کا ماننا ہے کہ یہ کئی بیماریوں کا سبب بنتا ہے جیسے کہ:
    یہ ہڈیوں کو کمزور بناتا ہے۔

    کینسر جیسے بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔

    Advertisement

    دل کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔

    اور دودھ پینے سے ایلرجی بھی ہو سکتی ہے۔

    لیکن ان پر جب کینسر پر ریسرچ کیا گیا تو ثابت ہوا کہ دودھ پینے یا نہ پینے کا کینسر سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔

    Advertisement

    دودھ پر کی جانے والی ریسرچ سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ اس سے دل سے متعلق بیماریوں کا بھی کوئی تعلق نہیں ہوتا۔

    ریسرچ کے مطابق یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ دودھ پینے سے ہڈیوں پر کسی قسم کا کوئی بھی اثر ہوتا ہی نہیں ہے۔

    دودھ سے ایکنی ہونے کے کچھ حد تک چانسز ہوتے ہیں۔

    Advertisement