فیروز شاہ کوٹلا ایک قلے کا نام ہے اور یہ انڈیا کے کیپیٹل دہلی میں موجود ہے، اس قلے کو سلطان فیروز شاہ نے چودھوی صدی میں بنوایا تھا۔ جہاں اس قلے کی اچھی خاصی تاریخی اہمیت ہے وہیں اس قلے میں کچھ بہت عجیب بھی ہوتا ہے۔ لوگوں کا ماننا ہے کے اس قلے کے اندر جنات آباد ہیں۔لوگ اس قلے میں موم بتیاں اور دیے لے کر جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ لوگوں کے پاس ایک خط بھی ہوتا ہے یہ خط انہوں نے جنات کو لکھا ہوتا ہے۔ ان لوگوں کا ماننا ہے کہ جنات ان کے یہ خط پڑھتے ہیں۔ لوگ جنات کے پاس اپنے مسئلے لے کر جاتے ہیں۔ ان کو لگتا ہے کہ اس قلے میں نیک جنات رہتے ہیں جو اللہ سے ان کے لئے دعا کریں گے۔ جیسا کہ کوئی بیمار ہے یا کسی کو کئی بھی پریشانی ہے وہ یہ مسئلہ اپنے خط میں لکھ کر ، اس خط کے ساتھ دیا اور موم بتیاں لے کر اس قلے میں رکھ کر چلے جاتے ہیں۔ اور امید کرتے ہیں کہ ان کے یہ مسئلے ختم ہو جائیں گے۔
یہاں ان لوگوں کو بھی لے کر جایا جاتا ہے جن کے اوپر جنات آئے ہوتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو اس قلے میں لا کر ان کا علاج جنات سے کروایا جاتا ہے۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ جنات اس قلے میں 400 سال پہلے آ کر آباد ہو گئے تھے۔
لیکن جنات کو خط لکھنے کا یہ سلسلہ 1977 میں شروع ہوا تھا۔ اس قلے میں ایک بزرگ رہنے آئے تھے جن کا نام لڈو شاہ تھا ، انہوں نے ہی لوگوں کو بتایا تھا کہ فیروز شاہ کوٹلا میں بہت بڑی تعداد میں جنات کا بسیرا ہے۔