ہزاروں میل کا سفر طے کرنے کے لئے انسان کبھی ہوائی جہاز پر سفر کرتا ہے تو کبھی ٹرین وغیرہ میں۔ لیکن گاڑی اور بس میں سفر کے دوران اکثر انسانوں کو الٹیاں آنا شروع ہوجاتی ہیں۔
دراصل سفر کے دوران دماغ کو جسم کے مختلف حصّوں سے متضاد معلومات مل رہی ہوتی ہیں۔۔ مثلاً جب آپ پیدل چلتے ہیں تو آپکی آنکھیں، ٹانگیں، پاؤں، بازو اور آپ کے کانوں کے اندر موجود بیلنسنگ کا نظام یہ سب مل کر دماغ کو یہ معلومات پہنچاتے ہیں کہ آپ چل رہے ہیں لیکن جب ائیر کنڈیشن بس یا گاڑی میں بیٹھتے ہیں اور گاڑی کا دروازہ بند کر لیتے ہیں تو کانوں پر ایک عجیب سا پریشر پڑھتا ہے۔ جس سے کانوں کے اند ر موجود بیلنسنگ کا نظام دماغ کو یہ بتا رہا ہوتا ہے کہ آپ حرکت میں ہیں لیکن آپ کی آنکھیں بس کے اندر ہر چیز کو ساکن دیکھتی ہیں اور اس طرح کے متضاد اشاروں سے دماغ غالباً الجھن میں مبتلا ہو جاتا ہے اور معدے کو الٹی سیدھی ہدایات بھیجنے لگتا ہے۔
الٹی اور چکر صرف اس وقت آتے ہیں جب آپ تیزی سے تبدیل ہونے والے مناظر پر توجہ دیتے ہیں۔ اس لئے گاڑی میں سوتے ہوئے شخص کو الٹیاں نہیں آتیں۔