خانہ کعبہ کے ایسے معجزات جسے جان کر آپکی عقل دنگ رہ جائیگی۔

    خانہ کعبہ دنیا کا مقدس ترین مقام ہے۔ یہ اللہ کا گھر بہت سے عجائباتِ ربی کا گھر بھی ہے۔

    بیان کیا جاتا ہے کہ خانہ کعبہ کو دس بار تعمیر کیا گیا۔ تاریخی روایات میں سب سے پہلے فرشتوں نے ٹھیک المعمور کی سیدھ میں زمین پر خانہ کعبہ کو بنایا۔ بیت المعمور آسمان پر موجود فرشتوں کا کعبہ ہے۔ پھر حضرت آدمؑ نے اس کی تعمیر فرمائی۔ اس کے بعد حضرت آدمؑ کے تیسرے فرزند حضرت شیشؑ نے خانہ کعبہ کی عمارت کو تعمیر کیا لیکن کئی سال بعد کعبہ کی دیواریں طوفانِ نوح میں غائب ہوگئیں۔آخر حضرت ابراہیمؑ اور حضرتِ اسمائیلؑ نے اللہ کے حکم سے اس مقدس گھر کو نئے سرے سے تعمیر کیا ۔ ان حضرات کے بعد قومِ امالکا کے ہاتھوں اس مقدس گھر کی تعمیر کی روایات ملتی ہیں۔ ان کے بعد قبیلہ جرم نے کعبے کے عمارت بنائی۔ پھر کسعی بن کلاب نے تعمیر کیا۔ اس کے بعد کعبہ کو سیلاب سے بچانے کے لئے قریش نے اس کی تعمیر کی جس میں آپ ﷺ بھی شامل ہوئے۔

    اس کے 82 سال بعد صحابہ حضرت عبداللہ بن زبیر کو تعمیرِ کعبہ کا شرف حاصل ہوا۔ اس کے بعد حجاج بن یوسف نے کعبہ شریف کو ڈھا دیا اور دوبارہ قریش کے نقشے کے مطابق کعبے کو تعمیر کیا اور یہ آج بھی اس ہی شکل میں موجود ہے۔

    Advertisement

    ماضی میں کعبہ کو سبز، سرخ اور سفید غلافوں سے بھی ڈھانپا جاتا تھا۔عباسی خلیفہ کے دور میں غلافِ کعبہ کو سیاہ رنگ میں بنایا گیا۔
    کعبے کا طواف گھڑی کی الٹی سمت میں کیا جاتا ہے اور سائنس نے بھی یہ ثابت کیا ہے کہ اس طرح طواف کرنے سے فاصلہ جلدی طے ہوجاتا ہے بلکہ اس طرح طواف کرنے سے انسانی صحت اور دل پر بھی اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ خانہ کعبہ کا طواف پہلے پانی میں تیر کر بھی کیا جاتا تھا۔ کیونکہ سیلاب آنے ی وجہ سے اس کے ارد گرد پانی اکٹھا ہوجاتا تھا۔

    یہاں صدیوں سے عجیب و غریب ایک عمل وقوع پزیر ہو رہا ہے کہ ایامِ حج میں مدینہ منورہ سے ایک خاص قسم کے کبوتروں کا غول خانہ کعبہ کا رُخ کرتا ہے اور حج کا تمام وقت مسجدِ حرم میں ہی گزارتا ہے۔ حج مکمل ہونے کے بعد یہ کبوتر واپس مدینہ منورہ میں چلے جاتے ہیں۔

    اللہ تعالیٰ نے زم زم کا بھی ایسا پانی کا کنواں بنا یا ہوا ہے جس سے شفاء حاصل ہوتی ہے اور یہ ایک معجزہ بھی ہے کہ اس پانی میں سے دنیا کے دوسرے پانی کے برعکس کرنٹ نہیں گزر سکتا۔

    Advertisement