یاپ جزیرہ ایک ایسا جزیرہ ہے جہاں پر آج بھی پتھروں کی کرنسی کو استعمال کیا جاتا ہے۔ یہاں کے مقامی لوگ آج بھی چونے کے پتھروں کو بطور کرنسی استعمال کرتے ہیں اور اس ہی سے لین دین کرتے ہیں۔ ان پتھروں کی گولائی 30 سینٹی میٹر سے لے کر ساڑھے تین میٹر تک ہوتی ہے۔ ان میں سے بعض ایک کا وزن چھوٹی گاڑی جتنا ہوتا ہے۔
یہ پتھر کی کرنسی یہاں ہوٹلوں، جنگلات اور دیگر عمارات کے باہر موجود نظر آتی ہے۔ اور ان کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔ یہاں کے دیہاتیوں نے 1300 کے قریب پتھروں کو بنک میں بھی رکھا ہوا ہے۔
ان پتھروں میں سب سے بڑا پتھر سب سے قیمتی تصور کیا جاتا ہے۔ اس جزیرے پر تحقیق کرنے والے ایک محقق کا کہنا ہے کہ یہ واضع نہیں کہ بطور پتھر یہ پیسے کب سے استعمال ہوئے ۔شروعات میں یہاں کے مقامی لوگ اس پتھر کو تحفے کے طور پر دیتے تھے لیکن پھر آہستہ آہستہ یہ کرنسی میں تبدیل ہوگیا۔ بعض پتھروں کا وزن تو کئی ٹن ہے۔
ان پتھروں کے مالک تبدیل ہوتے رہتے ہیں، اس پتھریلی کرنسی کو جہیز، فصلوں کی انشورنش کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔آج دنیا کہاں سے کہاں پہنچ چکی ہے لیکن یہ جزیرہ اور اس کے لوگ آج بھی کئی سال پیچھے نظر آتے ہیں۔
مجھے آج تک کبھی پیار نہیں ملا۔۔۔ کون ارشد ندیم کے دل کی شہزادی؟ سب… Read More
لوگ مشہوری کے لئے انعام کا اعلان کرتے دیتے مگر۔۔۔ ارشد ندیم کے پاٹنر کے… Read More
ارشد ندیم کے سسر نے اسے کیا تحفہ دیا؟ جان کر آپ بھی حیران رہ… Read More
رواں سال مون سون کا سیزن اپنے پورے جوش کے ساتھ جا رہا ہے اور… Read More
ارشد ندیم نے اپنی ماں سے کیا وعدہ کیا تھا، ان کی والدہ نے سب… Read More
ہم سات بہن بھائی ہیں اور سارا سال گوشت نہیں کھا پاتے، عیدالاضحٰی کو ہمیں۔۔۔۔۔… Read More