پاگل کتے کےکاٹنے ریبیز کی بیماری انسان میں پھیل جاتی ہے اور اس کا بنیادی مقصد انسانی دماغ پر غالب آنا ہوتا ہے۔ریبیز کے جراسیم جب ایک دفعہ انسانی دماغ تک پہنچ جاتے ہیں تووہ اس کے دماغ کی سوجن میں اضافہ کرتے ہوئے اس انسان کے عصبی نظام کو مفلوج کر دیتے ہیں ۔ اس بیماری کی وجہ سے ہر سال ہزاروں افراد اس جہانِ فانی سے کوچ کر جاتے ہیں۔
محققین نے اس وائرس کو 2 مزید حصوں میں تقسیم کیا ہے: پہلی قسم کو فیوریس ریبیس کہا جاتا ہے۔ اس کے مریض میں بلا وجہ غصہ، بے خوابی، بے چینی، وہم اور پانی کے ڈر جیسی علامات پائی جاتی ہیں۔ اس کی دوسری قسم کو پیرالیٹک ریبیس ہے۔ اس میں مریض میں سستی، جسم کے مختلف اعضاء کا بے کار ہونا یعنی فالج اور کومہ جیسی بیماریاں کابلِ ذکر ہیں۔
دنیا میں رپورٹ کیے گئے 70 فیصد کیسز فیوریس ریبیز جبکہ 30 فیصد کیسز پیرالیٹک ریبیز کا شکار ہوتے ہیں۔ اگر یہ بیماری لاحق ہو جائے تو مریض کا بچ پانا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ اس لئے کتے کے کاٹنے کا بروقت علاج ہی بہترین علاج ہوتا ہے۔