موجودہ کرونا کی صورت حال کے پیش نظر، پوری دنیا میں کرونا سے بچاؤ کی ویکسین کے عمل کو تیز کیا جا رہا ہے اور حکومتی سب سے پہلے ترجیح عوام الناس کو ویکسین لگانے کی ہے۔
موجودہ کرونا کی صورت حال کے پیش نظر، پوری دنیا میں کرونا سے بچاؤ کی ویکسین کے عمل کو تیز کیا جا رہا ہے اور حکومتی سب سے پہلے ترجیح عوام الناس کو ویکسین لگانے کی ہے۔
اس تناظر میں کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو راتوں رات اربوں پتی بن گئے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق، کل 9 لوگ کرونا سے بچاؤ کی ویکسین بیچ کر ارب پتی بن گئے ہیں۔
ان میں سب سے پہلے موڈرینا سٹیفن بینسل اور اس کے اشتراکت دار بائیو این ٹک کے سی ای او ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، تین اور ارب پتی میں چائنی ویکسین کمپنی کے مالکان شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، 9 نئے ارب پتیوں کی کل دولت 19.3 بلین ڈالر بنتی ہیں، جو کہ کم آمدنی والے ممالک کو ویکسین کرنے کے لئے کافی ہیں۔
جبکہ مختلف ادرے اس بارے میں بھی کام کررہے ہیں کہ عارضی طور پر کرونا ویکسین بنانے کے کاپی رائٹس کو ختم کر دیا جائے تاکہ ویکسین سستے میں عوام کو لگائی جائے۔
یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ ایک طرف لوگوں کی زندگی تو بچائی جارہی لیکن دوسری طرف لوگوں کو ایک منظم طریقے سے غریب بھی کیا جا رہا ہیں۔