قرآن پاک کی سورہ یوسف کو سمجھ کر مصری ڈاکٹر نے ایسی کونسی دوا ایجاد کر لی جس نے دنیا بھر کے سائنسدانوں کو حیرت میں ڈال رکھا ہے، جانئے

    سوٹزرلینڈ کی ایک دوائی بنانے والی کمپنی نے ایک ایسی دوا تیار کی ہے جس کو قرآن کی دوا کا نام دیا گیا ہے۔ اور اس نام کے پیچھے ایک بہت اہم وجہ موجود ہے۔ جو بنیادی طور پر آنکھوں کے موتیے کے لئے بنائی گئی ہے جسے استعمال کرنے سے موتیا بالکل ٹھیک ہوجائے گا، بغیر کسی سرجری کے۔

    اس کو ایک مصری ڈاکٹر عبدالباسط نے تیار کیا ہے۔ یہ دوا انسان کے پسینے سے تیار کی گئی ہے۔

    ڈاکٹر عبدالباسط کہتے ہیں کہ ہوا کچھ یوں کہ میں قرآنِ پاک کی تلاوت کرتے ہوئے صبح سورۃ یوسف پڑھ رہا تھا اور میری توجہ اس سورہ کی آیت نمبر چوراسی اور اس کے بعد کی آیت پرٹھہر گئی جس میں لکھا تھا کہ حضرت یعقوبؑ نے اپنے بیٹے حضرت یوسفؑ کے غم میں رو رو کر اپنی آنکھیں ضایع کر لیں، جس کی وجہ سے ان کی آنکھیں بالکل سفید ہو گئیں، یعنی ان کی آنکھوں کے اندر موتیا اتر آیا اور ان کی نظر بالکل ختم ہوگئی۔لیکن جب حضرت یوسفؑ کا کرتہ مبارک ان کی آنکھوں کو لگایا گیا تو ان کی آنکھیں بالکل ٹھیک ہوگئیں۔ اور نظر بھی واپس آگئی۔

    Advertisement

    ڈاکٹر صاحب کہتے ہیں کہ میں کافی دیر تک سوچتا رہا کہ یہ اللہ کی طرف سے ایک معجزہ تھا اور دوسری طرف اللہ ہر چیز پر غور و فکر کی دعوت بھی دیتا ہے۔

    ڈاکٹر باسط نے کہا میں نے اس پر سوچنا شروع کیا کہ آخر حضرت یوسفؑ کے کرتے میں ایسا کیا موجود تھا جس کی وجہ سے حضرت یعقوبؑ کی نظر واپس آگئی پھر خوب سوچنے کے بعد میں نےانسانی پسینے کی تحقیق شروع کر دی۔ میں نے پھر 35 مریضوں کو اس دوا کا استعمال کروایا اور مسلسل تین ہفتوں کے لئے روزانہ 3مرتبہ استعمال کروائی جس کے بعد مجھے 99 فیصد اچھے نتائج ملے۔ اب یہ دوائی امریکہ اور یورپ کی کمپنیاں بھی رکھنے والی ہیں، اور یہ میرے لیے ایک بہت کامیابی کی بات تھی اور اللہ کا معجزہ بھی تھا۔

    Advertisement