سال 2100 میں انسانی آبادی کے بارے میں پیشین گوئی نے عوام میں کھلبلی مچا دی۔

    بڑھتی ہوئی آبادی پوری دنیا اور بالخصوص ترقی پزیر ممالک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ اور اس ہی کی وجہ سے وسائل دن بدن کم ہو رہے ہیں اور غربت میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

    گذشتہ دو صدیوں میں انسانی آبادی انتہائی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

    جولائی 2020 میں بل اور میلینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی طرف سے فنڈ کی ایک نہایت دلچسپ ریسرچ جاری کی گئی۔اس میں دنیا کی آنے والے سالوں میں آبادی کا اندازہ لگایا گیا تھا۔ اس کے مطابق 2064 میں دنیا کی کل آبادی 9.73 بلین ہو جائے گی۔ اور پھر دنیا کی کل آبادی میں کمی ہونا شروع ہو جائے گی اور 2100 میں دنیا کی آبادی 8.8 بلین رہ جائے گی۔اس کمی کی وجہ شرح پیدائش کے کم ہونے کی وجہ سے ہوگی۔ اس ریسرچ کے مطابق:

    Advertisement

    2100 میں بھارت آبادی کے لحاظ سے دنیاکا سب سے بڑا ملک بن جائے گا لیکن اس کی آبادی موجودہ آبادی سے1.3 ملین سے کم ہو کر ملین ہو جائے گی۔

    دوسرے نمبر پر آبادی کے لحاظ سے نائجیریا ہوگا۔ جس کی آبادی اس وقت 79 کروڑ ہوگی۔

    چائنہ تیسرے نمبر پر آئے گا اور اس میں 73 کروڑ آبادی ہوگی۔

    Advertisement

    امریکی 33.6 کروڑ کے ساتھ آبادی میں چوتھےنمبر پر ہوگا۔

    پانچویں نمبر پر24.8 کروڑ آبادی کے ساتھ پاکستان کا ہوگا۔اس کی 2062 میں آبادی 31.4 کروڑتک پہنچ جائے گی اور پھر کم ہو کر 2100 میں 24.8 کروڑ ہو جائے گی۔

    اس تحقیق کے طابق 2100 کی دنیا کی کل آبادی8.8 ارب میں سے2.4 ارب یعنی تقریباً 28 فیصد افراد کی عمر 64 سال سے زیادہ ہوگی۔ ان میں ان مملاک کے لوگ بوڑھے ہوں گےجو پہلے اپنی آبادی کی اونچائی پر پہنچ جائیں گے۔ ان میں زیادہ تر موجودہ دور کی ترقی یافتہ ممالک ہی شامل ہوں گے۔

    Advertisement

    2100 میں 20 سال سے کم عمرافراد پوری دنیا میں کل آبادی کا تقریباً 18 فیصد ہوں گے۔