جنت سے نکالنے کے بعد اللہ تعالیٰ نےحضرت آدمؑ اور حضرت بی بی حوا کو الگ الگ مقامات پر اتارا۔ حضرت بی بی حوا کو مکہ اور حضرت آدمؑ کو دور مشرق میں۔ تئیس سال ایک دوسرے کو تلاش کرنے کے بعد حضرت آدمؑ نے اپنا رخ خطہ عرب کی جانب کیا جہاں عرفات کے مقام پر ان کی ملاقات حضرت بی بی حوا سے ہوئی جو مکہ سے کچھ ہی فاصلے پر واقع ہے۔
خانہ کعبہ کی پہلی تعمیر حضرت آدمؑ کے ہاتھوں سے ہوئی تھی۔ خانہ کعبہ کی بنیاد حضرت آدمؑ نے رکھی تھی۔ یعنی دنیا میں سب سے پہلے تعمیر کعبہ کی تھی، یہ تعمیر ایک ریگستا ن میں ہوئی اور جگہ کا نام مکہ ہے۔ اور یہ طوفانِ نوح تک برقرار رہا۔ طوفانِ نوح کے وقت کعبہ کی اوپری دیوار بہہ گئی، اور زیرِ زمین بنیادیں باقی رہ گئیں۔
مکہ کی اہمیت اس لئے بھی زیادہ ہے کیونکہ اس مقام پر سب سے پہلے خدا کی عبادت شروع کی گئی تھی۔ اور پھر ان مقام پر حضرت ابراہیمؑ اور ان کے بیٹے حضرت اسماعیلؑ نے اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لئے دوبارہ خانہ کعبہ تعمیر کیا۔ اس کے بدلے اللہ نے آسمان پر بالکل ایسا ہی ایک گھر تعمیر کیا۔ جس کو فرشتے روز عبادت کے لئے استعمال کرتے ہیں، روایت میں آتا ہے کہ اس میں ستر ہزار فرشتے روز عبادت کرتے ہیں۔