Headlines

    مفتی صاحب نے فرمایا کہ اگر تمہاری بیوی میں یہ نشانیاں ہو تو فوراً طلاق دے دو ورنہ۔۔

    مفتی طارق مسعود کہتے ہیں کہ ایک عورت نے عدالت سے خلع کی ڈگری لی ان کے دل میں اللہ کا خوف تھا انہوں نے ہم سے رابطہ کیا، ہم نے بتایا کہ یہ خلع تو ٹھیک نہیں ہوا۔ تو کہنے لگیں کہ میرا شوہر تو بہت ظالم آدمی ہے پھر آپ ہمیں اس سے طلاق دلوائیں۔ اس نے اتنی زیادہ سنگین چیزیں لکھی ہوئی تھیں ہم نے کہا کہ یہ تو بہت مظلوم عورت ہے۔

    مفتی صاحب کہتے ہیں کہ وہ بچوں والی عورت تھی میں نے کچھ علماء کو بلایا اور ایک ادارے کو بھی اس میں شامل کیا تاکہ یہ میری ذاتی کاروائی نہ ہو پھر اس عورت کے میاں کو بلایا گیا اور اچھی طرح سے تفتیش کی گئی تو پتا چلا کہ یہ جو کچھ بھی لکھا ہوا ہے وہ سارا جھوٹ ہے۔

    مفتی صاحب کہتے ہیں کہ میں نے اس عورت کے شوہر سے کہا کہ یہ عورت تو جھوٹے الزامات لگا رہی ہے، لیکن عقلمندی کی بات یہ ہے کہ ایسی عورت سے جان چھڑواؤ اور طلاق دے دو، کیوں زبردستی رکھ رہے ہو، جب وہ رہنا ہی نہیں چاہ رہی۔

    Advertisement

    شوہر نے کہا کہ میں نے اس عورت کے بہت حقوق ادا کیے ہیں ،ہوا یہ تھا کہ بے روز گاری آگئی تھی، اور وہ بے روزگاری اب دور بھی ہوگئی ہے اب اللہ نے مجھے مالی وسعت دے دی ہے لیکن میری بیوی پھر بھی ساتھ نہیں رہنا چاہتی۔

    مفتی صاحب کہتے ہیں کہ میں نے اس شخص کو کہا کہ آپ اس عورت کو چھوڑ دیں۔ اس نے کہا کہ میں چھوڑنے کے لئے تیار ہوں۔اول تو یہ طلاق کا مطالبہ بہت غلط ہے لیکن میں اس شرط کے ساتھ طلاق دوں گا کہ بچوں کو مجھ سے ملوانے کا انتظام کرتی رہے، میری بیٹی جوان ہونے والی ہے میں اپنی بیٹی کو سوتیلے باپ کے ساتھ ہر گز برداشت نہیں کر سکتا۔

    عورت نے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ بیٹی سے ملواؤں۔ مفتی صاحب نے کہا کہ بیٹی اپنے باپ کے ساتھ رہے گی اور اس کو ہم پابند کریں گے کہ جب آپ چاہیں اپنی بیٹی سے مل لیں۔ تواس طرح سے معاملہ طے ہوا۔

    Advertisement

    مفتی صاحب کہتے ہیں کہ اسی طرح سے حضورﷺ کے پاس ایک عورت آئی تھی اس نے آپﷺ سے عرض کی کہ مجھ سے غلطی ہوگئی ہے میں اپنے شوہر کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی، مجھے اس کی شکل نہیں پسند آپﷺ نے یہ سن کر اس عورت کے شوہر کو بلوا کر یہ کہا تھا کہ اس کو طلاق دے دو اور اس سے طلاق دے بھی دی تھی۔