میانوالی (اعتماد نیوز ڈیسک) پاکستان کے معروف مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل نے ایک خصوصی خطاب میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار میں انگلینڈ میں تھا تو وہاں ایک سکھ نوجوان آیا، وہ کہنے لگا کہ میں نے شراب پی ہوئی تھی اور میں فلم دیکھ رہا تھاانٹرنیٹ پر۔
میانوالی (اعتماد نیوز ڈیسک) پاکستان کے معروف مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل نے ایک خصوصی خطاب میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار میں انگلینڈ میں تھا تو وہاں ایک سکھ نوجوان آیا، وہ کہنے لگا کہ میں نے شراب پی ہوئی تھی اور میں فلم دیکھ رہا تھاانٹرنیٹ پر۔
اس نے کہا کہ جب فلم ختم ہوئی تو آپ کی تصویر میرے سامنے آئی۔ مجھے اس وقت خیال آیا کہ یہ کوئی انتشار پسند ہے ، اس کی تقریر مجھے سننی چاہئے تو پھر اس نے تصویر پر کلک کر دیا۔
اس کے بعد میں نے تقریر سنی اور میں رونے لگا۔ میں نے اوپر نیچے چار بیان اکٹھےلگاتار 8 گھنٹے سن ڈالے۔ میرے دل میں اس وقت ایسی بات پیدا ہو گئی کہ میں نے کلمہ پڑھنا ہے اور اسی آدمی کے ہاتھ پر پڑھنا ہے۔ مولانا طارق جمیل نے کہا کہ اس سکھ نوجوان نے میرے ہاتھ اسلام قبول کیا اور اپنا اسلامی نام عمرر کھا۔
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ دنیا بہت پیاسی ہے۔ پیغام سنانے والے سو گئے ہیں اور فرقہ واریت میں بٹ گئے ہیں اس لئے اسلام کا پیغام آگے نہیں پہنچ رہا۔