لاہور (اعتماد نیوز): سابق وزیر اعظم نواز شریف کی تازہ ترین میڈیکلرپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما کو باہر جانے سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ وہ کورونا وائرس کا شکار ہوسکتے ہے، جو ان کے لئے مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔
منگل کو مسلم لیگ (ن) کے سربراہ کی تازہ ترین میڈیکل رپورٹس ان کے وکیل امجد پرویز نے لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروائی ہیں، جس میں ڈاکٹروں نے تین بار کے سابق منتخب شدہ وزیر اعظم کو کورونا وائرس وبائی بیماری کی وجہ سے باہر جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، نواز، جن کا لندن میں علاج چل رہا ہے کیونکہ کہ وہ پلیٹلیٹ، ذیابیطس، دل، گردے اور بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں، جبکہ ان کے دل کو خون کی مناسب فراہمی بھی نہیں مل رہی ہے۔
ڈاکٹروں نے نواز کو اپنی جسمانی سرگرمیاں جاری رکھنے اور طبی ماہرین سے مشورہ کرتے رہنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
اکتوبر 2019 میں نواز کی طبیعت اچانک پلیٹلیٹ کے کم ہونے کی وجہ سے خراب ہوگئی تھی، جب وہ قومی احتساب بیورو کی تحویل میں تھے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 اکتوبر کو ہنگامی بنیادوں پر ضمانت کے لئے العزیزیہ ریفرنس مقدمہ پر سماعت کی اور انہیں طبی اور انسانی بنیادوں پر عبوری طور پر رہا کر دیا۔
وفاقی حکومت نے نواز کے علاج کے لئے بیرون ملک جانے کے لئے معاوضے کے بانڈ کی شرط عائد کردی تھی، جسے لاہور ہائیکورٹ نے ختم کردیا تھا۔
اسلام آباد میں احتساب عدالت کے احاطے میں نواز کے سمن طلب کرنے کا اشتہار لگایا گیا ہے۔ عدالت نے سابق وزیر اعظم کو ایک آخری موقع دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس کے خلاف 17اگست کو پیش ہوکر ان کے خلاف دائر ریفرنس کا جواب دے۔ نواز شریف کو مفرور مجرم قرار دیا گیا ہے۔