غیر ملکی کوہ پیماوں نے وائرس کے پھلاؤ میں واضح کمی کے بعد، پاکستان میں اس سیزن کی پہلی چڑھائی شروع کردی۔
غیر ملکی کوہ پیماوں نے وائرس کے پھلاؤ میں واضح کمی کے بعد، پاکستان میں اس سیزن کی پہلی چڑھائی شروع کردی۔
جو نہی کرونا کے مریضوں میں کمی کے ساتھ ملک معمول کی طرف گامزن ہوا، تو ساتھ ہی موسم گرما کی پہلی غیر ملکی ٹیم گلگت بلتستان کی وادی شمشال میں ساڑھے چھ ہزار میٹر اونچی چوٹی پر چڑھنے کی مہم کی غرض سے پاکستان پہنچی گئ ہیں۔
اے پی پی کے مطابق، مشہور جرمن کوہ پیماہ فیلکس برگ اس مہم میں پانچ رکنی تنظیم کی قیادت کر رہے ہیں۔ جرمنی کے لوگ پہلی بار پہاڑی چڑھے گے۔ کرونا کے پھیلنے کے بعد سے، یہ سال کا پہلا مہم ہے۔
مزید اس بات کی بھی توقع کی جارہی ہے کہ کچھ اور یورپی ٹیمویں کچھ دن تک پاکستان پہنچ جائے گی، کیونکہ موسم گرما کا ستمبر میں ختم ہورہا ہے۔
پاکستان میں دنیا کے چودہ سب سے اونچے پہاڑوں میں سے پانچ ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ، 100 سے زیادہ چوٹیاں 7،000 میٹر اور 6،000 میٹر پاکستان میں واقع ہیں۔
مزید پڑھئے: گرمی میں پسینے کی بدبو دُور کرنے کا طریقہ
ہر سال ہزاروں غیر ملکی لوگ، سیرو تفریح اور اڈوینچر کی غرض سے پاکستان کا دورہ کرتے ہیں، جو کہ پہاڑوں پر چڑہنے والوں کے لیۓ ایک بہت کی سود مند جگہ ہے۔ اس وجہ سے پاکستان میں کڑوڑں کا زرمبادلہ آتا ہے اور بے رزگاروں کے اچھے روزگار لے موقع پیدا ہوتے ہیں۔جو کہ پاکستان کے بھر خوش آئین ہے۔ امید ہے اس سال کرونا کی وجہ سے جع سیاحت کو نقصان پہنچا، اس کا ازالہ جلد ہی پورا ہوجاۓ گا۔