اب سے لباس جسم ڈھاپنے کے ساتھ بیماریوں کی نشاندہی بھی کرے گا ۔
اب سے لباس جسم ڈھاپنے کے ساتھ بیماریوں کی نشاندہی بھی کرے گا ۔
جرمنی کے سائنسدانوں نے اپنی کوششوں سے ایک ایسا لباس یعنی ویسٹ کوٹ تیار کی ہے جس کے ذریعے پہننے والے کی سانس اور پھیپھڑوں کی بیماریوں کی نشاندہی بھی ہو گی۔
اس کا نام نیومو ویسٹ رکھا گیا ہے جو کہ بالخصوص کورونا کی بیماری کی تشخیص کے لئے بنائی گئی ہے۔
جرمنی میں فرو نیفر ریسرچ گروپ کے دس اداروں نے مل کر یہ پوشاک تیار کی ہے
جس کے ذریعے سانس کے اُتار چڑھاؤ کو کسی اسٹیتھواسکوپ کے طرح نوٹ کیا جائے گا اور اس کی خبرتمام متعلقہ ڈاکٹروں کو پہنچائی جائے گی۔
یہ پوشاک پہننے میں تھوڑے تنگ ہے لیکن اس کے پیچھے اور سامنے دونوں طرف کئی پیزوالیکٹرک سینسر لگائے گئے ہیں۔
ان سینسرز کا کام پھپھڑوں اور سانس کی نالیوں سے آنے والی ہلکی سی آواز کو بھی سننا ہے چونکہ یہ سینسرز عین اس جگہ لگائے گئے ہیں
جہاں سینے اور پھیپھڑوں کی درست جگہ ہے اس لئے ماہرین اس کی مدد سےفوراً معلوم کر لیں گے کہ آواز کہاں سے آرہی ہے؟
ویسٹ کوٹ کے سافٹ وئیر کا تمام ڈیٹا ان آوازوں کو جمع کر تا ہے اور اس کی بنا پر پھیپھڑوں کی تصویر بناتا ہے جس سے متاثرہ حصے کی نشاندہی ہو جاتی ہے۔
اس تصویر کو موبائل میں بھی دیکھا جا سکتا ہے اور بذریعہ سرور کسی بھی جگہ پہنچایا جا سکتا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے
کہ یہ کسی ماہر ڈاکٹر کی جگہ نہیں لے سکتا لیکن اس سے کافی حد تک ڈاکٹر کو معلوم ہوجائے گا کہ سانس لینے میں کس عمل میں اور کس مقام پر خرابی ہے؟