محبت کی نہیں عورت صرف عزت کی محتاج ہوتی ہے اگر محبت بھی ساتھ ملے تو وہ خوش قسمت ترین عورت ہے۔ کبھی کبھی ، ہم جینے میں ، جلدی کردیتے ہیں ،اتنی جلدی ، کہ باقی کی زندگی ، پھر بس گزارنی ہی پڑتی ہے۔ بس تعلق کاانتقال ہوا زندہ دونوں طرف ہے محبت۔ ایک عورت نے بے وفائی کی تو وہ دو ٹکے کی ہوگی ۔ اور کتنی ہی عورتیں ہیں جو ایسے ہی دو ٹکے مردوں کے ساتھ پوری زندگی گزار دیتی ہیں۔ محبت کی ڈوری وفاؤں کےدھاگے اگرٹوٹ جائے تو جڑتے نہیں ہیں۔ لوگ بناتے گئے۔
ہم بنتے گئے کبھی مذاق کبھی تماشا۔ ایسی “اذیتیں “کبھی نہیں بھلائی جاسکتیں جو “محبت”کے نام پر دی گئی ہوں ۔ کچھ تعلقات ہمیں ختم کرنے ہی پڑتے ہیں۔ کیونکہ ان سے ہماری وابستگی صرف لفظ تعلق کی حدتک ہوتی ہے۔ اس میں احساس کا عنصر نہیں ہوتا۔ انہیں نبھانے کے نام پر گھسیٹنا پڑتا ہے کبھی پرانا حوالہ دے کر تو کبھی کوئی نام دہرا کے اور ضروری نہیں کہ ہم اتنے مضبوط ہوں کہ ایسے تعلقات گھسیٹ سکیں۔
زندگی میں اگر انتخاب کا موقع ملے تو ٹاس کرلینا چاہیے۔ اس لیے نہیں کہ انتخاب میں آسانی ہوجائےگی۔ بلکہ اس لیے کہ جب سکہ ہوا میں ہوگا تو پتہ چل جائے گا۔ کہ آپ کا دل کیا چاہتا ہے۔ پڑھے لکھے ہو مگر یہ نہیں معلوم تمہیں کان ہوتا ہے ادب میں زبان سے پہلے ۔ پیروں میں پگڑیاں رکھنے والے والدین کو بیٹیوں کی وہ غائبانہ چنریاں نظر کیوں نہیں آتیں ۔ جو نجانے کب سے وہ اپنے والدین کے قدموں میں پھیلائے ہوئے ہوتی ہیں۔
ایک خاموش التجا۔ باپ کے جڑے ہاتھ پکڑنے والی بیٹی جب باپ کے ہاتھ کھول کر انہیں چومتی ہے۔ تو درحقیقت وہ اپنے ہاتھ باندھ رہی ہوتی ہے۔ وہ کشکول دکھتا کیوں نہیں ۔ تو بس تعلق آپ کو دکھ دے تکلیف دے آپ کی دل آزاری کرے اس کو ختم کرنا ہی آپ کے لیے بہترہے۔ کبھی کبھی صرف اک خواہش پوری نہ ہونے کی وجہ سے زندگی میں الجھن پیدا ہوجاتی ہے۔
بیٹی وہ نعمت ہے کہ جب حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا تشریف لاتی تھیں تو اللہ کے محبوب ؐ بھی استقبال کواٹھ کر کھڑے ہوتے تھے کہ میری بیٹی آئی ہے۔ صاحبو؟ یہ عقیدت کیا ہوتی ہے ؟ سنا ہے محبت سے بڑا درجہ عقیدت کا ہوتا ہے ، تم مجھے بتاؤ نہ یہ کیاہوتی ہے ؟ میرے نزدیک محبت سے عقیدت کا وجود ہے او ر عقیدت محبت کی کامل ہے۔ بعض محبتیں اتنی پاکیزہ ہوتی ہیں کہ ہم انہیں لوگوں سے کیا خود سے بھی چھپانا چاہتے ہیں۔
کہ کہیں میلا خیال اسے گدلانہ کردے ، اسکی حرمت و پاکیزگی برقرار رہے اور میرے نزدیک اسے ہی عقیدت کہتے ہیں۔ کچھ بھی کہو رونے کے بعدنیند بہت سکون سے آتی ہے اب آپ کی باری :کچھ بھی کہو۔ کبھی کبھی لفظوں سے کھیلنے کو بہت دل چاہتا ہے اپنی کیفیت اپنے دکھ کو لفظوں میں بیان کرنے کو دل کرتا ہے لیکن وہ لفظ ہی نہیں ملتے جس سے آپ کو اپنے اندر کے دکھ کو لفظوں میں بیاں کرسکیں۔
مجھے آج تک کبھی پیار نہیں ملا۔۔۔ کون ارشد ندیم کے دل کی شہزادی؟ سب… Read More
لوگ مشہوری کے لئے انعام کا اعلان کرتے دیتے مگر۔۔۔ ارشد ندیم کے پاٹنر کے… Read More
ارشد ندیم کے سسر نے اسے کیا تحفہ دیا؟ جان کر آپ بھی حیران رہ… Read More
رواں سال مون سون کا سیزن اپنے پورے جوش کے ساتھ جا رہا ہے اور… Read More
ارشد ندیم نے اپنی ماں سے کیا وعدہ کیا تھا، ان کی والدہ نے سب… Read More
ہم سات بہن بھائی ہیں اور سارا سال گوشت نہیں کھا پاتے، عیدالاضحٰی کو ہمیں۔۔۔۔۔… Read More