اللہ ہو اکبر! خبر سن کر آپ بھی توبہ کر اٹھے گے کہ پاکستان میں بھی ایسا ہوتا، جانئے کتنے لوگ مرد سے عورت اور عورت سے مرد بن گئے، وہ بھی پاکستان میں۔

    لاہور ( اعتماد نیوز ڈیسک) سینٹ کے ایک اجلاس میں سوال کے جواب میں وزرات داخلہ کی طرف سے ایسے انکشافات ہوئے کہ ایک پاکستانی کے پیروں تلے سے زمین نکل جاتی یے کہ یہ سب کچھ بھی پاکستان میں ہو رہا ہے۔ توبہ توبہ توبہ۔۔۔

     

     

    Advertisement

    اجلاس میں ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ تین سال میں 28 ہزار سے زائد افراد نے جنس تبدیل کروائی۔ قبل ازیں وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو بتایا گیا کہ جولائی 2018 سے جون 2021 تک 28 ہزار 723 افراد نے جنس تبدیل کروائی۔

     

     

    Advertisement

    اس تناظر میں، جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کے ایک سوال کے جواب میں، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے صنفی تبدیلی کا سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جاتا مگر طبی وجوہات کی بنا پر یا درخواست جمع کروانے پر صنف میں ترمیم کی جاتی ہے۔

     

     

    Advertisement

     

    ایوان کو جو بتایا گیا، اس اعداد و شمار کے مطابق مرد سے عورت میں جنس کی تبدیلی کے 16 ہزار 530 کیسز پر کارروائی کی جا چکی ہے۔ جبکہ 12 ہزار 154 کیسز خواتین سے مرد، 21 کیسز خواجہ سرا سے مرد اور 9 کیسز مرد سے خواجہ سرا اور اتنے ہی کیسز خواجہ سرا سے خواتین کے جنس میں شامل ہوئے ہیں۔

     

    Advertisement