مولانا طارق جمیل نے شہری غلام کتے اور جنگلی آزاد کتے کی ایسی کہانی سنائی کہ وہ پاکستان سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں کی عکاسی کر تی ہے

    آٹا اورڈالر کے سستا ہونے پر عوام نے مولانا طارق جمیل کی ایک ویڈیو پھیلا دی۔

     

     

    Advertisement

    اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) پاکستان کی نو منتخب حکومت ہر کسی کے لئے دلچسپی کا باعث ہے ۔ کچھ لوگ اس کے حق میں ہیں اور کچھ اس کے خلاف ہیں ہر شخص کی اپنی ہی رائے ہے اس سلسلے میں۔

     

     

    Advertisement

    لیکن پاکستان کے سابق وزیراعظم عمرا ن خان نے جو خط کے حوالے سے بات کی کہ بیرون ملک کی جانب سے پاکستان میں حکومتی نظام کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔

     

     

    Advertisement

    اس پر عوام کی جانب سے غلامانہ حکومت کو قبول نہ کرنے کا جذبہ زور پکڑ رہا ہے غلامی کے اس دور کے حوالے سے صارفین نے مولانا طارق جمیل کی ایک ویڈیو شئیر کی جس میں انھوں نے ایک گھریلو پالتو کتے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک دن غلا م کتا جنگل میں گیا وہاں اس کی ملاقات جنگلی کتے سے ہوئی ۔

     

     

    Advertisement

     

    جنگلی کتے نے اس سے پوچھا کہ تمہارا کیا حال ہے اور کیا کھاتے پیتے ہو۔ جس پر غلام شہری کتے نے کہا کہ میں تو مزے میں ہوں مجھے خوراک کے لئے محنت نہیں کرنی پڑتی ۔ سب کچھ آرام سے مل جاتا ہے خواہ گوشت ہو پراٹھے ہوں وغیرہ وغیرہ۔

     

    Advertisement

     

     

    جنگلی کتا شہری غلام کتے کی بات سے متاثر ہو کر اس کے ساتھ چل پڑتا ہے کہ وہ کئی دن سے بھوکا تھا ۔

    Advertisement

     

     

    شہر کے قریب جب وہ جنگل کی حدود میں آگے آتے ہیں تو روشنی میں جنگلی کتے کو شہری کتے کے گلے میں ایک پٹا نظر آتا ہے سوال کرنے پر شہری کتا کہتا ہے کہ کیونکہ میں غلام ہو ں ایک شہری خاندان کے گھر اس لئے میرے گلے میں پٹا ہے یہ میری غلامی کا نشان ہے۔

    Advertisement

     

     

    جس پر جنگلی کتا پیچھے ہٹ جاتا ہے کہ مجھے اپنی آزادی اپنی بھوک سے زیاد ہ پیاری ہے ۔ میں بھوک برداشت کر لوں گا لیکن غلامی نہیں۔

    Advertisement

     

     

    مولانا طارق جمیل کہتے ہیں امت مسلمہ کا بھی یہی حال ہے یہ بھوک برداشت نہیں کرتے لیکن غلامی برداشت کر لیتے ہیں۔

    Advertisement

     

     

    Advertisement