اب سے کھانوں میں نمک ڈالنے کی ضرورت نہیں رہی۔ ماہرین کی جدید ایجاد

    اب سے کھانوں میں نمک ڈالنے کی ضرورت نہیں رہی۔ ماہرین کی جدید ایجاد

     

     

    Advertisement

     

    لاہور (اعتماد ٹی وی) دنیا بھر میں ماہرین و سائنسدان اپنے پیشے میں کچھ نہ کچھ نیا لانے کا تجربہ کرتے رہتے ہیں۔

     

    Advertisement

     

    اس حوالے سے وہ جدید سے جدید ایجادات کر رہے ہیں۔ ایسا ہی انھوں نے کھانے میں نمک کی کمی محسوس کرنے والے افراد کے لئے کیا ہے۔ نمک کا استعمال کھانوں میں لازمی ہے۔

     

    Advertisement

     

    کھانے میں نمک مرچ پوری نہ ہو تو کھانے کا ذائقہ نہیں آتا۔ لیکن نمک کے زیادہ استعمال سے بہت سی بیماریاں بھی لاحق ہو جاتی ہیں۔

     

    Advertisement

     

    جیسے کہ بلڈ پریشر۔ بلڈ پریشر ایک ایسی بیماری ہے جس میں مبتلا افراد کو نمک کم سے کم استعمال کرنے کی تاکید کی جاتی ہے۔ جس سے افراد یہ شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ کھانے میں کوئی ذائقہ نہیں ہے۔

     

    Advertisement

     

    ماہرین نے اس پر کام کیا اور ایسی الیکٹرانکش اسٹکس متعارف کروائی ہیں جو کہ کھانے والے کو نمک کا ذائقہ محسوس کروا دیں گی اور کھانے میں بے شک نمک استعمال نہ کیا جائے۔

     

    Advertisement

     

    چوپ اسٹیکس ایک منی کمپیوٹر وئیرایبل پر کام کرتی ہیں اور اس کو کھانے والے کی کلائی پر باندھا جاتا ہے۔ اس کے استعمال سے کھانے میں نمک کا بھرپور ذائقہ محسوس ہوتا ہے۔ لیکن کھانے میں نمک موجود نہیں ہوتا۔

     

    Advertisement

     

    جاپان میں موجود ٹوکیو کی میجی یونیورسٹی کے ماہرین نے بتایا کہ جاپان کے مشہور و مقبول کھانوں میں نمک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ جس کی وجہ بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں۔

     

    Advertisement

     

     

    ڈیوائس سوڈیم ائیون ٹرانسمٹ کرتی ہے، اور اس اسٹک کی مدد سے منہ میں نمکیات کا ذائقہ محسوس ہوتا ہے۔جاپان میں ایک بالغ فرد کی روزمرہ نمک کے استعمال کی مقدار قریباً 10 گرام ہے جو کہ عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ مقدار سے دوگنا زیادہ ہے۔

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement