مسجد نبوی ﷺ کے تقدس کے حوالے سے بات کرنے والوں کو جواب مل گیا ،حقیقت کچھ اور ہی نکلی   ۔

    گزشتہ روز پاکستان کے نئے وزیراعظم  شہباز شریف  دورہ سعودی عرب روانہ ہوئے  جہاں انھوں نے عمرے کی ادائیگی کی اور پھر مدینہ گئے مسجد نبوی کے حدود میں داخل ہونے سے قبل وہاں موجود افراد نے ان کو دیکھتے ہی چور چور کےنعرے لگا دئیے کسی نے  صدقہ چور کہا اور کسی نے بھکاری۔ ساتھ ساتھ  موجود زائرین نے ان کی ویڈیوز بھی بنائی۔

     

    سوشل میڈیا پر ویڈیو کا جاری ہونا تھا کہ سب نے مسجد نبوی کی حرمت کا  خیال نہ رکھنے پر زائرین کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ مسجد نبوی میں موجود ایک زائرین نے وہاں سے  براہ راست ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ڈالی جس میں اس نے بتایا کہ  جو بات سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی ہے ایسا نہیں ۔ سیاسی تنقید کے لئے مسجد نبوی کے تقدس کو پامال نہیں کیا گیا۔

    Advertisement

     

    اسی طرح سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو وائرل ہوئی جس میں بتایا گیا کہ یہ جگہ مسجد کے حدود میں نہیں آتی۔

     

    Advertisement

     

    جس جگہ نعرے بازی کی گئی وہ جگہ مسجد کی حدود سے باہر ہے جہاں لوگ جوتے پہن کر پھر رہے ہیں۔ اور کچھ لوگ محو آرام ہیں۔ کچھ خوش گپیوں میں مصروف ہیں۔  تو اس جگہ پر    مسجد  کی طرح پابندی عائد نہیں ہے۔

     

    Advertisement

    یہاں آپ بول سکتے ہیں جن افراد نے  نعرے لگائے وہ مسجد کی حدود میں داخل نہیں ہوئے۔ اس لئے اس ویڈیو کو غلط رنگ نہ دیں۔  اگر مسجد کی حدود میں ایسا کچھ ہوا ہوتا تو سعودی حکومت کی جانب سے بھی ایکشن لیا جا سکتا تھا جبکہ ایسا نہیں ہے۔

     

    لیکن جو بھی ہوا یہ نہیں ہونا چاہئے تھا مقدس مقامات کی حرمت کی پاسداری کرنی چاہئے۔

    Advertisement