سائنسدانوں کا ایک اور کارنامہ ، انسانی جگر کے حوالے سے اہم کام کر دیا، پوری دنیا کے لئے نئی امید کی کرن۔

    سائنسدانوں کا ایک اور کارنامہ ، انسانی جگر کے حوالے سے اہم کام کیا ۔

     

    آن لائن (اعتماد ٹی وی) جرمن سائنسدانوں نے ایک اور منفر د کام کر دیکھا یا۔ انسانی جگر کو انسانی جسم سے باہر رکھ کر بھی اس کو تین روز تک فعال رکھا۔ اس کے لئے انھوں نے ایک ایسی مشین تیار کی ہے جو کہ عین انسانی جسم کے مطابق کام کرتی ہے اس مشین کے ذریعے انسانی جسم کو درست کیا اور پھر اس کو ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔

    Advertisement

     

    انسانی جگر کوٹرانسپلانٹ کرنے کے ساتھ ساتھ اس کو تین روز کے لئے فعال رکھنا ہی اپنے آپ میں ایک کامیابی ہے۔ یونیورسٹی آف ریورخ اور ہسپتال کے سائنسدانوں نے انتھک محنت کے بعد ایک ایسی مشین تیار کی ہے جس میں کسی بھی عطیہ کردہ جگر کو فعال رکھا جا سکتا ہے۔

     

    Advertisement

    انسانی جسم کی مناسبت سے ہی اس میں ایک پمپ لگایا گیا ہے جو کہ دل کا متبادل بتایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ پھیپھڑوں کا کام لینے کے لئے آکسیجنٹر لگایا گیا ہے۔ جو کہ اس کو آکسیجن فراہم کرتا ہے۔ اس کے اند ر ایک ڈائلائسس مشین بھی نصب کی گئی جو کو مصنوعی گردے کہا جا سکتا ہے۔

     

    سائنسدانوں کے مطابق عطیہ کردہ جگر کافی خراب حالت میں ملا تھا۔ جس کی وجہ سے اس کو مریض میں منتقل نہیں کیا جا سکتا تھا ۔ اس لئے اس کے پیچیدہ افعال کو بڑھانے کے لئے ایک پرفیوژن مشین میں رکھا گیا ہے۔ عام حالات میں جگر کو 12 گھنٹوں تک محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اس مشین کے ذریعے اس کی مدت تین روز تک بڑھائی جا چکی ہے۔

    Advertisement

     

    سال رواں کے مئی مہینے کے شروع میں درست کردہ جگر کو مریض میں منتقل کیا گیا تھا اب مریض ہسپتال سے ڈسچارج ہو کر آرام دہ زندگی گزار رہا ہے۔

    Advertisement