اُلو ایک ایسا پرندہ ہے جو کہ حضرت امام حسین پر سب سے زیادہ گر یہ کرتا ہے۔
اُلو ایک ایسا پرندہ ہے جو کہ حضرت امام حسین پر سب سے زیادہ گر یہ کرتا ہے۔
اُلو کے متعلق ایشیائی ممالک میں بہت سے توہمات مشہور ہیں۔ اس کو منحوس سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ رات کو جاگتا ہے اور دن کو سوتا ہے
اس لئے بھی اس کے متعلق بہت سی افواہیں مشہور ہیں۔ لوگ اس سے خوف کھاتے ہیں۔ کوئی بھی اس پرندے کو پالتو نہیں رکھتا۔
اس کے متعلق مشہور روایت ہے کہ پرندوں میں سب سے زیادہ یہی پرندہ ہے جس کو حضرت امام حسین کی شہادت کا صدمہ پہنچا۔ امام علی رضا ؑ فرماتے ہیں:
یہ پرندہ رسول خداﷺ کے زمانے میں گھروں اور محلوں میں رہتا تھا اور جب بھی کوئی انسان کچھ کھاتا تھا تو یہ اس کے سامنے جا بیٹھتا تھا اس طرح لوگ اس کو کھانے کو کچھ نہ کچھ دیتے تھے اور یہ کھا کر اُڑ جاتا ہے ۔
حضرت امام حسین کی شہادت کے بعد یہ اس پرندے نے آبادیوں کو چھوڑ دیا اور ویرانوں ، پہاڑوں اور صحراؤں میں بسیرے کر لئے اور کہا
کہ تم لوگ بدترین لوگ ہو کیونکہ تم نے اپنے فرزند نبیﷺ کو شہید کر دیا مجھے اب تم پر بھروسہ نہیں رہا۔ (کامل الرزیارات ص390 ابن قولویہ)
امام صادق فرماتے ہیں کہ الو پورے دن روزے سے رہتا ہے اور رات آنے پر خدا کے رزق سے افطار کرتا ہے۔ (کامل الرزیارات ص321 ابن قولویہ)