دنیا بھر میں بہہنگ کے پودے کا استعمال دوا سازی میں ہوتا ہے۔ بالخصوص پین کلرز کے لئے یہ بہت ہی فائدہ مند ہے۔ حالانکہ بہہنگ کا نام سے ہی لوگ تصور ذہن میں لاتے ہیں کہ یہ ایک غلط قسم کا مشروب ہے، پاکستان میں اس کا استعمال ممنوع ہے۔ جدید دور کی ترقی کے ساتھ اس کو مختلف اشیا کو بنانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
اس کے پودے کو کپڑا اور بیگ بنانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے جوکہ بہت مہنگے بِکتے ہیں۔پاکستان میں چونکہ کپاس کی پیداوار کمی کا شکار ہے اس لئے ایسی صورتحال میں بھہہنگ جو کہ خود رو پودا ہے اور اسکی چھال سے کپڑا بنانے کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے 20 ٪ بہہنگ اور 80 فیصد فائبر سے تیار کیا گیا یہ کپڑا بہت مضبوط ہے۔ اس سے پاکستان میں کپاس کی ناکافی پیداوار سے جو مسائل پیدا ہوئے ہیں اُن میں کافی حد تک کمی ہو جائے گی۔
پاکستان کی ٹیکسٹائیل انڈسٹری کی ایکسپورٹ بڑھانے کے لئے اس بات پر غور کیا جا رہا ہے۔ دنیا بھر میں یہ ادویات ساز، دھاگہ سازی میں استعمال ہو رہی ہے۔ کیونکہ یہ ایک خود رو پودا ہے تو اس کو اُگانے کے لئے کسی خاص قسم کے ماحول کی ضرورت نہیں۔
دنیا بھر میں کاٹن سلک کپڑا 3 گنا زیادہ مہنگا بِکتا ہے اگر پاکستان بھانگ کی کاشت کاری کرے تو اس سے کپڑا تیار کرنے کی لاگت میں کافی کمی آئے گی۔ دنیا بھر میں کاٹن HEMP کے کپڑے کی ڈیمانڈ ہے اور پاکستان کے پاس یہ کام کرنے کی صلاحیت موجود ہے اس کے لئے کاٹن تیار کرنے والی میشنری میں ہی کچھ ردو بدل کے ساتھ اس کپڑے کی تیاری کی جا سکتی ہے جس سے کپڑا تیار کرنے کی لاگت میں مزید کمی آئے گی۔
پاکستان کو اس پودے کی کاشت ڈومیسٹک سطح پر کر کے اس کا کپڑا تیار کرنا چاہیے اور ایکسپورٹ بڑھا کر ملکی معشیت کو مزید مضبوط کیا جا سکتا ہے۔