Headlines

    مردے کی تصویر بنانا اور اسے سوشل میڈیا پر لگانا، جائز ہے یا نہیں؟ وہ بات جس سے سب لاعلم تھے

    اعلیٰ حضرت امام سنت ؒ نے “فتاویٰ رضویہ” میں یہ بات نقل فرمائی ہے کہ مردے کی تصویر بنانا مباح (نہ گناہ نہ ثواب )ہے خواہ کیمرے سے بنائی جائے یا موبائل سے۔ نبی کریمؐ نےجاندار کی تصویر بنانے سے منع فرمایا ہے جب کہ مردہ جاندار نہیں ہوتا۔

     

     

    Advertisement

    لیکن چونکہ ہمارے معاشرے میں لوگوں کو دینی مسائل کا علم نہیں ہے لوگ اپنی روایات پر اندھا اعتماد کرتے ہوئے ایسے معاملات میں سوال اُٹھاتے ہیں۔ اور بعض کا انداز شدید ہوتا ہے اس لئے کوئی بھی عالم دین، فقہاء، امام خود سے کسی مردے کی تصویر نہ بنائیں۔

     

     

    Advertisement

    کیونکہ یہ لوگ دین کے متعلق لوگوں کی رہنمائی کرتے ہیں اور اگر ان کی توسط ایسے کسی کام سے لوگ غلط مطلب نہ نکالیں اور غلط فہمیاں نہ پیدا ہوجائیں۔ اس لئے عالم حضرات بذات خود کسی بھی مردے کی تصویر نہ بنائیں۔ خاص طورر پر ایسی جگہ جہاں لوگ اس چیز کا علم نہ رکھتے ہوں۔

     

     

    Advertisement

    ورنہ کسی مردے کی تصویر بنانا یا نہ بنانا کسی بھی طرح گناہ ثواب سے تعلق نہیں رکھتا۔ نہ ہی شرعی لحاظ سے اس میں کوئی فتویٰ لگایا گیا ہے۔

     

     

    Advertisement