اعتماد نیوز، بیجنگ: حال ہی میں فاربیز میگزین نے دُنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست جاری کی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کرونا کے باوجود بھی لوگوں کی امیر ہونے کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، پچھلے سات سالوں سے سب سے زیادہ امیر ترین لوگ نیویارک میں تھے، جن کی تعداد 99 ہیں۔ جبکہ حالیہ سروے میں اس میں تبدیلی واقع ہوئی ہے اور اب سب سے زیادہ امیر ترین لوگ چائنہ کے دارلحکومت بیجنگ میں ہیں، جن کی تعداد 100 ہیں۔
یہ کہا جا رہا ہے کہ کرونا کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورت حال کے پیش نظر، ٹیکنالوجی نے ترقی کی ہے، جس سے سب سے زیادہ فائدہ چائنہ نے اُٹھایا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چائنہ نے پچھلے 7 سال کا ریکارڈ توڑ کر اب یہ ریکارڈ اپنے نام کر لیا ہے۔
اگرچہ چائنہ کے پاس امیر ترین لوگوں کی تعداد امریکہ سے زیادہ ہے مگر پھر بھی امریکہ میں موجود امیر ترین لوگوں کی کُل دولت 80 بلین ڈالر ہیں، جو کہ چائنہ میں موجود امیر ترین لوگوں کی کُل دولت سے کہی زیادہ ہے۔
بھارت سب سے زیادہ امیر ترین ملکوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آتا ہیں، جن کی کُل تعداد 140 ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق، ہر 17 گھنٹے بعد ایک نیا امیر آدمی دُنیا کے بلینئیر کی فہرست میں شامل ہو رہا ہے۔