نواز لیگ کے لیے خوشخبری، شہباز شریف پھر سے میدان میں آگئے

    لاہور ہائیکورٹ نے بدھ کے روز پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف کی انکم سے زائد اثاثوں کے کیس میں ضمانت منظور کرلی۔

     

     

    Advertisement

    عدالت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو 5 لاکھ روپے کے دو ضامن مچلکے جمع کرانے کے عوض ضمانت منظور کرلی۔

     

     

    Advertisement

    قومی احتساب بیورو (نیب) کے پراسیکیوٹر نے عدالت کے روبرو اپنے دلائل میں کہا کہ شہباز شریف کے پاس والدین سے وراثت میں ملی رمضان شوگر مل کے علاوہ آمدنی کا کوئی وسیلہ نہیں تھا۔

     

     

    Advertisement

    پراسیکیوٹر نے کہا کہ 2005 کے بعد شہباز شریف اثاثوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
    کیا آمدنی کے ذرائع کی جانچ کرنا ایف بی آر کا فرض نہیں ہے؟ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے پوچھا۔ ایف بی آر اس معاملے کی تحقیقات کیوں نہیں کررہا ہے؟

     

     

    Advertisement

    لاہور ہائیکورٹ سے پہلے اپنے دلائل میں شہباز کے وکیل نے کہا کہ یہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا فرض ہے کہ وہ شہباز کی آمدنی کے ذرائع تلاش کریں نہ کہ نیب کا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب کے ذریعہ اس کے مؤکل کی بار بار گرفتاریاں نیب کی بدنیتی کا ثبوت ہیں۔

     

     

    Advertisement

    مزید برآں انہوں نے کہا شہباز شریف اپوزیشن لیڈر ہیں اور موجودہ صورتحال میں وہ اپنے آئینی فرائض سرانجام دینے سے قاصر ہیں۔

     

     

    Advertisement

    عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد شہباز کی ضمانت کی درخواست میں فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جس کا اعلان بعد میں کیا گیا تھا۔

     

     

    Advertisement

    اپوزیشن لیڈر سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی ضمانت کے خلاف 5 5 ملین روپے کے 2 ضامن مچلکے جمع کروائیں۔

     

    Advertisement