سعودی کفیل نے اپنے پاکستانی ڈرائیور کے لیے ایسا کام کر دیا کہ سب واہ واہ کر اُٹھے

    مقامی میڈیا کے مطابق ایک سعودی شخص نے اپنے نجی پاکستانی ڈرائیور کی ایک فلپائنی خاتون کے ساتھ شادی کی تقریبات کے تمام خرچے اور شادی کے تمام انتظامات کی زمہ داری خود اٹھا لی۔

     

     

    Advertisement

    اس کے ساتھ ایک خاندانی فرد کی حیثیت سے سلوک کرتے ہوئے نوجوان سعودی مازعید الہشال نے اپنے ڈرائیور اسد محمد کی شادی کی تمام تر تیاری کی۔

     

     

    Advertisement

    جب اسد نے اپنے آجر الحشر کو ایک نوجوان فلپائنی خاتون سے شادی کی خواہش کے بارے میں بتایا جو ایک سال قبل ہی اسلام قبول کرچکی تھی، تو الہشال نے اس کی شادی کا کوئی کام کرنے سے دریغ نہیں کیا۔

     

     

    Advertisement

    سب سے پہلے ہیلیشال نے فلپائنی خاتون کے کفیل سے رابطہ کیا اور اس کی رضا مندی حاصل کی۔ پھر اس کی کوششوں نے باقاعدہ قانونی طریقہ کار کو مکمل کرنے پر توجہ دی۔

     

     

    Advertisement

    وہ متعلقہ سعودی عدالت کے ساتھ ساتھ فلپائن اور پاکستان دونوں کے سفارت خانوں سے مطلوبہ رضامندی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا۔ اس کے بعد مجوزہ شادی کے جوڑے کی شادی سے پہلے کی اسکریننگ ہوئی

     

     

    Advertisement

    پھر شادی کی تقریب کورونا وائرس پروٹوکول میں الہشل کے گھر میں منعقد کی گئی۔

     

     

    Advertisement

    دولہا جو روایتی سعودی لباس میں ملبوس تھا نے اپنے اس محبت اور شفقت انگیز کفیل الحشر اور متعلقہ سعودی حکام سے اس کے خواب کو سچ ہونے پر خوشی اور اظہار تشکر کیا۔

     

     

    Advertisement