ایک فیملی نے ایک گھر خریدا اور اس گھر میں ایک خفیہ کمرہ پایا جس کے اندر۔۔

    فرانس میں ایک فیملی نے ایک گھر خریدا جس میں اس گھر کے مالک کو ایک چھپا ہوا کمرہ ملا۔ یہ کمرہ 102 سالوں سے بند تھا۔ اس کمرے سے نکلنے والی اشیا نے دنیا بھر کو حیران کر کے رکھ دیا۔

    جب انہوں نے یہ گھر خریدا تو ان کے غور کرنے پر یہ معلوم ہوا کہ ان کے گھر کے باہر سے کچھ کھڑکیاں نظر آتی ہیں لیکن گھر کے اندر ایک بھی کھڑکی کا نام و نشان موجود نہیں تھا۔ کافی جانچ پڑتال کرنے کے بعد یہ معلوم ہوا کہ اس گھر میں ایک کمرہ ہے جس کے اندر جانے کا کوئی واضع راستہ موجود نہیں تحقیق کرنے سے پتا چلا کہ یہ کمرہ لگ بھگ 100 سال پہلے اینٹوں کی ایک دیوار سے ڈھک دیا گیا تھا۔

    جس کے بعد وہاں کے مالکان کو یہ جاننے کا تجسس پیدا ہوا کہ اس کو بند کیوں کیا گیا تھا۔ اس میں پرانے مالکان نے ایسا کیا چھپایا تھا۔ جب اس کمرے کو انہوں نے کھولا تو وہ ماضی کے پرانے وقت میں چلے گئے، اس کمرے میں پرانے مالک کی کئی نشانیاں ملیں۔ اصل میں یہ کمرہ فانسیسی فوج سے تعلق رکھنے والے ایک 30 سالہ فوجی عبیر کا تھا ۔ اس میں اس کی ایک تصویر بھی موجود تھی۔ جس کے بعد یہ بھی معلوم ہوا کہ ملک کے لئے لڑتے ہوئے عبیر نے ایک جنگ میں جان دے دی تھی۔ یہ اس دنیا سے 26 اپریل 1918 کو گیا، اس آدمی کو پہلے تو برطانیہ کے ایک قبرستان میں دفنایہ گیا لیکن جلد ہی اس کو وہاں سے نکال کر اس کو اس کے آبائی وطن میں لے جا کر دفنا دیا گیا ۔ یہ 1922 کا سال تھا جس کے بعد اس کو بہادری کا فوجی اعزاز بھی دیا گیا۔ اس کے والدین بہت غمگین تھے اور اپنے بیٹے کے کمرے سے کسی بھی چیز کو ہاتھ لگانے سے منع کر دیا تھا۔ اس لئے انہوں نے اس کمرے کے آگے ایک اینٹون کی ایک دیوار بنا دی تھی۔

    Advertisement

    اپنے بیٹے کی موت کے 15 سال بعد اس کے والدین کو یہ گھر چھوڑنا پڑا۔ اور یہ گھر ایک فوجی چنل پروڈو کو بیچ دیا اور یہ شرط رکھی کہ ان کے بیٹے کے کمرے کو کوئی بھی نہیں کھولے گا۔ بد قسمتی سے دوسری جنگ کے بعد فرانس کی فوج کو جرمنی کی فوج کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پڑھے جس کی وجہ سے چنل پروڈو کو جرمن فوج کی بات ماننا پڑی۔ وہ وہاں سے بھاگ کر سپین چلے گئے ۔

    اس کے بعد اس گھر کو خرید لیا گیا اور ایک نیلامی کے دوران بیچ بھی دیا گیا۔ پروڈو کی پوتی نے یہ گھر خریدا اور اس کو بھی اس کمرے کا علم تھا جس کی وجہ سے اس نے بھی کبھی یہ کمرہ نہیں کھولا۔

    پھر اس گھر کو دوبارہ نیلامی میں بیچ دیا گیا اور جس فیملی نے اس دفعہ اس گھر کو خریدا ان کو اس کمرے کے بارے میں بالکل بھی معلوم نہیں تھا۔ جب انہوں نے اس کمرے کو کھولا تو وہاں 102 سال عبیر کی پرانی چیزیں پڑی ہوئی تھیں۔یہ کمرہ اس طرح صاف تھا کہ جیسے روز کوئی آکر اس کی صفائی کرتا ہو۔ بعد میں اس کمرے کو میوزیم میں تبدیل کر دیا گیا۔

    Advertisement