غیر ملکی پاکستانیوں نے پوری دُنیا میں پاکستان کا نام روشن کر دیا، ورلڈ بنک کی رپورٹ نے پوری دُنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔

    موجودہ حکومت نے اپنے دُور میں سب سے زیادہ اہمیت جن کو دی، ان میں بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی موجودہ ہیں، جن کا ثمر بھی اب انہیں ملنے لگ گیا۔

     

     

    Advertisement

    حال ہی میں، ورلڈ بنک کے تعاون سے جاری کردا رپورٹ میں دنیا کے پہلے 10 ممالک کی فہرست جاری کی گئی ہیں، جس میں بتایا گیا کہ کونسے 10 ممالک کے لوگوں بیرون ملک سے اپنے ملک مین ترسیلات زر بھیج رہے ہیںَ۔

     

     

    Advertisement

    رپورٹ میں 2020 کا موازنہ 2019 سے کیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ سب سے پہلے نمبر پر بھارت آتا ہیں، جس میں منفی 0.2 فیصد تبدیلی ہوئی ہے یعنی اس میں کمی واقع ہوئی ہے اس کے ساتھ دوسرے نمبر پر چائنہ میں بھی منفی 13 فیصد تبدیلی ہوئی یعنی کمی ہوئی بانسبت  2019 ہے۔

     

     

    Advertisement

    تیسرے نمبر پر میکسیکو آتا ہے، جس میں مثبت 9.9 فیصد تبدیلی ہوئی ہے یعنی اس میں اضافہ ہوا ہے۔ چوتھے نمبر پر فیلپائن آتا ہے، جس میں منفی 0.7 فیصد تبدیلی واقع ہوئی ہے۔ پانچویں نمبر پر مصر آتا ہے، جس میں مثبت 10.5 فیصد تبدیلی واقع ہوئی ہے۔

     

     

    Advertisement

    اس کے بعد، چھٹے نمبر پاکستان کا نام آتا ہے، جس میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ تبدیلی واقع ہوئی ہے، جو کہ مثبت 17.4 فیصد ہے، یعنی پاکستان میں آنے والی غیر ملکی کرنسی میں 2019 کی نسبت 17.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

     

     

    Advertisement

    ساتویں نمبر پر فرانس کا نام آتا ہے، جس میں منفی 8.8 فیصد تبدیلی ہوئی ہے۔ جبکہ آٹھویں نمبر پر بنگلہ دیش آتا ہے۔ پہلے نمبر میں مثبت تبدیلی میں بنگہ دیش کا نام آتا ہے، جس میں مثبت 18.4 فیصد تبدیلی واقع ہوئی ہے۔

     

     

    Advertisement

    نویں نمبر پر جرمنی آتا ہے ، جس میں منفی 2 فیصد تبدیلی ہوئی ہے، جبکہ دسویں نمبر پر نائجیریا آتا ہے، جس میں سب سے زیادہ منفی تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے جو کہ منفی 27.7 فیصد ہے۔

     

     

    Advertisement

     

    اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پاکستان نے اپنی پوزیشن اس بارے میں بہتر کی ہے مگر اس بارے میں ابھی غور طلب بات یہ ہے کہ بنگلہ دیش کی ابھی بھی پاکستان سے زیادہ ترسیلات زر ہے۔ اس کے ساتھ بنگلہ دیش کی کرنسی بھی پاکستان سے بہتر ہے۔

     

    Advertisement

     

    حکومت کو اس خوشخبری کی مبارکباد تو دی جاسکتی ہے مگر اس کے ساتھ یہ درخواست بھی کی جا سکتی ہے حکومتی اعوانوں میں بیٹھے لوگوں کو صرف کامیابی کا جشن نہیں منانا چاہئے بلکہ اعوانوں سے باہر نکل کر عملی طور پر بھی کام کرنا چاہئے کیونکہ موجودہ حکومت کا دورانیہ اب بہت کم رہ گیا ہے۔

     

    Advertisement

     

    اگر اسی طرح مہنگائی کو کنٹرول نا کیا جاسکا اور تھیوری پر مبنی عوام کو خوشخبریاں سُنائی گئی تو وہ دن دور نہیں کہ شاید عمران خان آزادانہ طور پر اپوزیشن لیڈر بھی نا بن سکے۔

     

    Advertisement