حال میں ہی پاکستان میں ایک صحافی معاملہ کھڑ ہوا، جس میں کچھ بکاؤ صحافیوں نے بڑھ چڑھ کا حصہ لیا اور پاکستان کے مخالف کپمئین چلانے کی کوشش کی۔
حال میں ہی پاکستان میں ایک صحافی معاملہ کھڑ ہوا، جس میں کچھ بکاؤ صحافیوں نے بڑھ چڑھ کا حصہ لیا اور پاکستان کے مخالف کپمئین چلانے کی کوشش کی۔
ایسے صحافیوں کی لسٹ میں سرفہرست، پاکستان کے مشہور اینکرپرسن حامد میر کا ںنم آتا ہے، جنہوں نے کبھی بھی پاکستان کے خلاف بولنے کا موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیا۔
انہوں نے گزشتہ روز ایک صحافیوں کے اجتماع سے اپنے آپ کو محترمہ فاطہ جناح سے مشاہبت دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ فاطمہ جناح کے خلاف تھے آج وہی لوگ حامد میر کے بھی خلاف ہیں۔ حامد میر کا مزید کہنا تھا کہ فاطمہ جناح بھی پیچھے نہیں ہٹی تھی اور وہ بھی پیچھے نہیں ہٹینگے۔
دوسری طرف انہوں نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا کہ تمام احباب کو بہت شکریہ جنہوں نے ان کا ساتھ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ان ڈیکٹیٹڑ کے خلاف ہیں جنہوں نے فاطمہ جناں کو تنگ کیا تھا۔ وہ بھی ان کے خلاف ہیں۔
تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ حامد میر نے اپنے اس بیانیہ سے لوگوں کو یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ لوگ ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ ملک میں جسے چاہے اپنے انگلیوں پر نچا سکتے ہیں۔