یہ واقع کینال روڈ پر واقع آیا جب کانسٹیبل منور کو رینج روور کے مالک نے ٹائر کے نیچے دے دیا۔
یہ واقع کینال روڈ پر واقع آیا جب کانسٹیبل منور کو رینج روور کے مالک نے ٹائر کے نیچے دے دیا۔
کانسٹیبل منور کا کہنا تھا کہ انہیں ایک ہوٹل سے کال آئی کہ وہاں پر ایک آدمی آیا ہے اور وہ اپنے آپ کو خفیہ ایجنسیوں کا بندہ کہہ رہا ہے اس لئے اس بندے کی تصدیق کرے۔ جس پر کانسٹیبل منور اپنے ساتھ کے ہمراہ وہاں پہنچا اور اس شخص کی گاڑی میں بیٹھ کر اسے تھانہ میں لے آیا جبکہ منور کا ساتھ اس کے ساتھ موٹر سائیکل پر آرہا تھا۔
جب وہ تھانہ کے پاس پہنچے تو منور نے اس شخص کو کہا کہ وہ گاڑی کو تھانہ کے اندر ہی لے جائے اور منور تھانہ کا دروازہ کھلواتا ہے۔ جس پر اچانک سے اس شخص اپنی گاڑی یعنی رینج روور کو بھاگیا اور کینال بنک روڈ پر پہنچ گئے۔
کانسٹیبل منور کے مطابق، راستے میں ان کی آپس میں بحث ہوتی رہی اور منور کا کہنا تھا کہ وہ اسے نہیں جانے دے گا۔ اس بحث کے دوران اچانک گاڑی دو چار موٹرسائیکل والوں سے ٹکرائی اور رُک گئی۔
جس کے بعد، منور کا کہنا تھا کہ اس نے پتہ چلا کہ وہ کیسے گاڑی سے گر کر اس کے پہیے کے نیچے آگیا پھر اس نے لوگوں کو مدد کے لئے پکارا اور وہاں سے نکالا تاہم گاڑی کے پہیہ کے نیچے ایک موٹر سائیکل بھی تھی جس کو لے کر اس نے گاری پھر بھگا دی، جس پر گاڑی کے اردگرد آگ لگ گئی اور وہ وہاں پر ہی خاک ہو گئی۔
تاذہ ترین صورتحال کے مطابق، منور کی ٹانگ ٹوٹ چکی ہے اور اس کے سارے جسم میں شدید درد ہونے کے ساتھ اس کو سانس لینے میں تکلیف محسوس رہی ہے۔ جبکہ اس کے چھے بچے ہیں، جس میں سے پانچ بیٹے ہیں اور ایک بیٹی ہے۔ منور نے بھی احکام بالا سے انصاف کی درخواست کی ہے۔