نواز شریف کب پاکستان واپس آئے گا، سب کچھ منظر عام پر آگیا۔
سیئنیر صحافی سید کوثر عباس کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا پاکستانی پاسپورٹ منسوخ ہوا ہے مگر 10 سالہ برطانوی ویزا موجود ہے۔
جسکی مدت ابھی 4 سال باقی ہے۔ برطانوی قوانین کے مطابق وزٹ ویزے پر مقیم افراد کو ہر 6 ماہ بعد برطانیہ چھوڑنا ہوتا ہے خواہ وہ ایک دن کے لئیے ہی ہو مگر تحریک انصاف حکومت کیجانب سے پاسپورٹ منسوخ ہونے کے بعد نواز شریف برطانیہ چھوڑ نہیں سکتے اور پاکستانی سفارت خانے سے حاصل سفری دستاویزات صرف پاکستان سفر کے لئیے میسر ہو سکتی ہیں۔ کیونکہ نواز شریف نے 6 ماہ سے زائد کا عرصہ برطانیہ میں گزارا جو برطانوی قوانین کیخلاف ہے جس پر برطانوی ہوم آفس نے 10 سالہ وزٹ ویزا جو کو ابھی 4 سال تک مزید کارآمد ہے پر اعتراض لگا دیا۔
جس کہ کیوجہ سے سیاحتی ویزے پر 6 ماہ سے زیادہ برطانیہ میں مقیم افراد کو برطانیہ نہ چھوڑنے کی جو سہولت میسر تھی اب ختم کر دی گئی ہے لہٰذا آپ بھی اس قانون کا احترام کریں۔
نواز شریف کے وکلاء نے وزارت داخلہ پاکستان کیجانب سے انکا پاسپورٹ منسوخ ہونے کی اطلاع پہلے ہی ہوم آفس کو دے رکھی ہے جس میں بتا دیا گیا تھا کہ وہ برطانیہ سے کہیں اور سفر نہیں کر سکتے اور ساتھ ہی برطانیہ میں جاری انکے علاج کی تفصیلات بھی انھیں مہیا کی گئیں تھیں۔
نواز شریف کے وکلاء کا کہنا ہے کہ ان تفصیلات کیساتھ اپیل کر دی گئی ہے اور ایسی 99.99 فیصد اپیلیں کامیاب ہوتی ہیں۔
PTI حکومت کیجانب سے نواز شریف کا پاسپورٹ منسوخ اور حکومتی وزراء کے بیانات کہ اب انھیں پاکستانی پاسپورٹ جاری نہیں کیا جائے گا برطانیہ میں سابق وزیر اعظم کو بہت فائدہ دینے جا رہے ہیں۔