بابا وانگا نامی نابینا خاتون نے اپنی زندگی میں آئندہ کئی ہزار سال کے حالات پر مبنی متعدد پیش گوئیاں کیں جن میں سے نائن الیون کے سانحے، شدت پسند تنظیم داعش کے عروج اور باکسنگ ڈے پر سونامی آنے سمیت کئی درست ثابت ہو چکی ہیں۔
بابا وانگا نامی نابینا خاتون نے اپنی زندگی میں آئندہ کئی ہزار سال کے حالات پر مبنی متعدد پیش گوئیاں کیں جن میں سے نائن الیون کے سانحے، شدت پسند تنظیم داعش کے عروج اور باکسنگ ڈے پر سونامی آنے سمیت کئی درست ثابت ہو چکی ہیں۔
اب دنیا کے انجام کے متعلق ان کی پیش گوئی منظرعام پر آ گئی ہے جس نے پوری دنیا کو خوفزدہ کر دیا ہے۔ بابا وانگا نے پیش گوئی کی تھی کہ خطرناک کیمیائی ہتھیار استعمال کیے جائیں گے اور پھر تیسری عالمی جنگ شروع ہو جائے گی۔ ان کی یہ پیش گوئی شام میں بشارالاسد کی افواج کی طرف سے کیے گئے کیمیائی حملے سے بالکل مماثل ہے جس میں 90کے لگ بھگ لوگ لقمہ اجل بن گئے تھے۔ بابا وانگا کی اس پیش گوئی میں امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کو خاص اہمیت حاصل ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ کا 45واں صدر ایک ایسے بحران کا باعث بنے گا جس سے امریکہ کو تباہی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بہت سے لوگوں کو اس صدر سے امید ہو گی کہ وہ دنیا میں جاری دہشت گردی کا خاتمہ کرے گا لیکن ہو گا اس کے بالکل الٹ۔ تب شمالی اور جنوبی ریاستوں میں تصادم ہو گا۔ بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ شمالی اور جنوبی ریاستوں سے بابا وانگا کی مراد شمالی کوریا اور جنوبی کوریا ہیں۔
بابا وانگا نے مزید پیش گوئی کی تھی کہ تیسری عالمی جنگ سے قبل 4ممالک کے سربراہوں کو قتل کرنے کی کوشش کی جائے گی جس کے نتیجے میں عالمی جنگ شروع ہو گی، اور ہم جانتے ہیں کہ اس وقت امریکہ شمالی کوریا کے حکمران کم جونگ ان کو ٹھکانے لگانے کی پوری منصوبہ بندی کر چکا ہے۔بابا وانگا کی پیش گوئیوں کے مطابق ان تمام واقعات کا آغاز عرب بہار سے ہو گا۔
اس کے بعد داعش کا ظہور، شام میں کیمیائی حملے، امریکہ کی زبوں حالی، یورپ پر شدت پسندوں کے حملے، شمالی کوریا کے ساتھ تصادم اور دیگر واقعات تیسری عالمی جنگ کو جنم دیں گے۔