اسلام آباد (اعتماد نیوز ڈیسک) یاد رہے کہ ریمبو نے عدالت پیشی کے دوران انکشاف کیا کہ منظر عام پر آنے والی ویڈیو اور تصاویر ایک سال پرانی ہیں ،لڑکی کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا، عائشہ نے مجھے کہا کہ تمام ملزمان کو رہا کرواتے ہیں اور ان سے پانچ لاکھ روپے فی کس لیتے ہیں۔
لیکن میں نے کہا کہ پیسوں کے پیچھے نہیں بلکہ اپنے کیس کے پیچھے بھاگو، عائشہ نے مجھے بلیک میل کیا کہ اگر بات نہ مانی تو جیل بھجوا دوں گی۔ریمبو نے کہا کہ راتوں رات مجھ پر ایف آئی آر درج کروائی گئی۔مینار پاکستان واقعہ کی متاثرہ لڑکی عائشہ اکرم کے ساتھی ریمبو کی گرفتاری کے بعد حوالات سے اس کی ویڈیو بنانے کے الزام میں چار پولیس اہلکاروں کو معطل کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ویڈیو بنانے کے معاملے میں انوسٹی گیشن انچار سمیت چار اہلکاروں کے خلاف دفعہ 155 سی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے عائشہ اکرام کے دوست ریمبو نے بھی ویڈیو بیان جاری کر دیا تفصیلات کے مطابق پولیس کو اپنے بیان میں ریمبو نے بتایا کہ ہم دونوں اکٹھے تھے اور جیسے ہی مینار پاکستان پہنچے تو لوگوں نے ہمارے ساتھ بُرا سلوک شروع کر دیا ، میں نے وہاں پر عائشہ کی مدد کی۔ اور اسے گھر پہنچایا۔ ریمبو نے مزید بتایا کہ میں عائشہ کو مینار پاکستان نہیں لے کر گیا تھا وہ خود گئی اور وہاں جانے کا پلان بھی اسی کا تھا۔عائشہ نے جس کے ساتھ جانا تھا اسکے بھائی کی موت ہوئی اور پھر میرے ساتھ جانے کا پلان اس نے خود بنایا تھا۔