مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)مسجد اقصی کے امام اور خطیب الشیخ محمد سلیم نے کہا ہے کہ مسجد اقصی اس وقت خطرات میں گھر چکی ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ
مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)مسجد اقصی کے امام اور خطیب الشیخ محمد سلیم نے کہا ہے کہ مسجد اقصی اس وقت خطرات میں گھر چکی ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ
مسجد اقصی کو درپیش خطرات مسجد اقصی سے صفر کے فاصلے پر آگئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جارحیت اور انتہا پسند یہودیوں کی طرف سے قبلہ اول پر یلغار نے ان خطرات کو مزید گھمبیر کردیا ہے۔ہزاروں فلسطینی نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ محمد سلیم کا کہنا تھا
کہ جب اسرائیل کی ایک عدالت نے مسجد اقصی میں یہودیوں کو خاموش عبادت میں حصہ لینے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے مسجد اقصی کو درپیش خطرات بڑھ گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی عدالت نے یہودی آباد کاروں کو مسجد اقصی میں خاموش عبادت میں شرکت کرنے کی اجازت ایک ایسے وقت میں دی ہے جب دوسری طرف سنہ 1990 میں مسجد اقصی پر حملے کا دفاع کرنے ہوئے اکیس فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔
اسرائیلی عدالت کا فیصلہ فلسطینیوں کے قتل عام کے اکتیس سال کی شہدا کی برسی پر جاری کیا گیا ہے۔مسجد اقصی کے خطیب نے عرب ممالک کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کی مہم شدید مذمت کی اور عرب ممالک اور مسلم امہ پر زور دیا کہ وہ قابض اسرائیلی دشمن کا ہرسطح پر بائیکاٹ کریں۔