اسلام آباد (اعتمادنیوزڈیسک) حکومت کے بلین ٹری سونامی منصوبے کا بھانڈا پھوٹ گیا پاکستان کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان کیلئے صرف 60 لاکھ درخت رکھے گئے وزارت پلاننگ سینٹ کی قائمہ کمیٹی کو 60 لاکھ درخت کہاں کہاں لگائے گئے تفصیلات بتانے میں ناکام کمیٹی میں انکشاف ہوا کہ بلوچستان میں صرف کاغذی درخت لگائے گئے ہیں
چئیرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے تمام صوبوں میں بلین ٹری منصوبے کی تفصیلات طلب کرلیں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پلاننگ کا سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس اجلاس میں وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے پی ایس ڈی پی پر بریفنگ دی پلاننگ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پی اسی ڈی پی کے تحت 1 ہزار 155 منصوبوں پر کام ہو رہا ہے 710 پہلے اور 445 نئے منصوبے پی ایس ڈی پی میں شامل ہیں پہلے سے جاری منصوبوں کیلئے 7 ہزار278 ارب ہے رکھے گئے ہیں نئے 445 منصوبوں کیلئے 2ہزار 144 ارب روپے ہیں چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ کچھ منصوبے عرصوں سے پڑے ہیں ان پر کام کیوں نہیں ہورہا کمیٹی نے پی ایس ڈی پی کے تحت تمام منصوبوں کا ریکارڈ مانگ لیا چئیر مینکمیٹی کا کہنا تھا کہ پہلے سے جاری نئے منصوبوں کی مکمل تفصیلات کہاں ہیں پلاننگ حکام کا کہنا تھا کہ منصوبوں کی تفصیلات کمیٹی کو فراہم کر دیں گے،
پلاننگ کمیشن حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ نو سو ارب میں سے انفراسٹرکچر 62 فیصد رکھا گیاہے انفراسٹرکچر میں ٹرانسپورٹ کمینوکیشن،پانی ،توانائی اور ہاؤسنگ شامل ہیں کل بجٹ میں سے 20 فیصد سوشل سیکٹر کیلئے استعمال ہو رہا ہے سال 2020,21 کیلئے 9 سو ارب روپے رکھے گئے ہیں 8سو ارب کے منصوبوں کی تکمیل پاکستان خود سے کر رہا ہے کل بجٹ میں سے 1 سو ارب روپے بیرون ملک کے ہیں،پلاننگ کمیشن حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام مکمل کر لیا گیا منصوبے کی فزیکل پراگرس31 فیصد ہو چکی ہے کمیٹی میں انکشاف ہوا کہ بلین ٹری سونامی پروگرام میں بلوچستان میں صرف 60لاکھ پودے لگائے گئے ہیں سینٹر دنیش کمار کا کہنا تھا کہ بلوچستان کیلئے صرف 60 لاکھ پودے رکھے گئے ہیں جس پر چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ رقبے کے لحاظ سے 45 فیصد کا بلوچستان ہے یہ تو حیران کن بات ہے،